ہارورڈ کے ماہر ریاضی دان نے فارمولے کی مدد سے خدا کے وجود کو ثابت کر دیا

کائنات کے تمام اصول اور قوانین اس انداز میں ترتیب دیے گئے ہیں کہ زمین پر زندگی کا وجود ممکن ہوسکے

ہارورڈ یونیورسٹی کے ایک سائنسدان نے ریاضی کے ایک منفرد فارمولے کے ذریعے خدا کے وجود کا ثبوت پیش کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ڈاکٹر ولی سون کا کہنا ہے کہ یہ فارمولا سائنس اور مذہب کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ ان کے مطابق، کائنات میں موجود ترتیب اور قوانین محض اتفاقی نہیں بلکہ ایک خاص منصوبے کے تحت ترتیب دیے گئے ہیں، جو کسی اعلیٰ ذہانت یا خالق کی موجودگی کی نشاندہی کرتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی کے ایک معروف محقق، ڈاکٹر ولی سون نے ایک حیران کن نظریہ پیش کیا ہے جو کائنات کی تخلیق کو سمجھنے میں مدد دے سکتا ہے۔ ان کے مطابق، ریاضی کے اصولوں پر مبنی ایک فارمولا ایسا ثبوت فراہم کرسکتا ہے جو خدا کے وجود کو ثابت کرنے میں مدد دے۔

ڈاکٹر ولی سون، جو ایک مشہور فلکیاتی ماہر اور ایرو اسپیس انجینئر ہیں، کا ماننا ہے کہ ان کا "فائن ٹیوننگ آرگیومنٹ” سائنس اور مذہب کے درمیان فرق کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ اس نظریے کے مطابق، کائنات کے تمام اصول اور قوانین اس انداز میں ترتیب دیے گئے ہیں کہ زمین پر زندگی کا وجود ممکن ہوسکے۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ سب کچھ محض اتفاقی ہوتا، تو زندگی کے وجود کے امکانات انتہائی کم ہوتے۔ کشش ثقل کی طاقت سے لے کر مادّہ اور توانائی کے تناسب تک، ہر چیز ایک خاص ترتیب سے رکھی گئی ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی اعلیٰ ذہانت اس کائنات کے پیچھے موجود ہے۔

ڈاکٹر ولی سون نے میٹر اور اینٹی میٹر کے درمیان عدم توازن کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسا سائنسی مظہر ہے جو کائنات میں کسی منصوبہ بندی یا ڈیزائن کی موجودگی کی جانب اشارہ کرتا ہے۔ اگر کائنات مکمل طور پر متوازن ہوتی، تو شاید زندگی کبھی وجود میں نہ آتی۔

ان کا موقف ہے کہ ان کا پیش کردہ ریاضیاتی فارمولا اس قدیم بحث کی گمشدہ کڑی بن سکتا ہے، جو خدا کے وجود کو ثابت کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ تاہم، یہ نظریہ سائنسی، فلسفیانہ اور مذہبی حلقوں میں مزید بحث و مباحثے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین