بھول کر کھانا کھانے سے روزہ کیوں نہیں ٹوٹتا؟

سوال: بھول کر کھانا کھانے سے روزہ کیوں نہیں ٹوٹتا؟

جواب : بھول کر کھانے سے روزہ اس لئے نہیں ٹوٹتا کہ اس میں روزہ دار کا ارادہ شامل نہیں ہوتا۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپﷺ نے فرمایا :
مَنْ نَسِيَ وَهُوَ صَائِمٌ، فَأَكَلَ أَوْ شَرِبَ، فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ، فَإِنَّمَا أَطْعَمَهُ اللهُ وَسَقَاهُ۔(مسلم، الصحيح، کتاب الصيام، باب أکل الناسي وشربه وجماعه لا يفطر، 2: 809، رقم :1155)

’’روزہ کی حالت میں جو شخص بھول کر کچھ کھا پی لے تو وہ اپنا روزہ پورا کرے کیونکہ اسے اللہ تعالیٰ نے کھلایا اور پلایا ہے۔‘‘
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک اور حدیث میں ہے کہ ایک آدمی حضور نبی اکرم ﷺ کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہو کر عرض گزار ہوا: یا رسول اللہ ﷺ ! میں حالتِ روزہ میں بھول کر کھا پی بیٹھا ہوں (اب کیا کروں؟) آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تمہیں اللہ تعالیٰ نے کھلایا پلایا ہے۔‘‘(ابو داؤد، السنن، کتاب الصيام، باب من أکل ناسياً، 2: 307، رقم: 2398)

جمہور ائمہ کا اس بات پر اتفاق ہے کہ اگر کوئی شخص روزے کی حالت میں بھول کر کھا پی لے تو اس پر نہ قضا واجب ہے اور نہ کفارہ بلکہ وہ اپنا روزہ پورا کرے۔ وہ اس کھائے پیے کو اللہ کی طرف سے مہمانی شمار کرے کہ اس نے اپنے بندے کو بھلا کر کھلا پلا دیا لیکن اگر کھاتے پیتے وقت روزہ یاد آیا تو جو کھا پی چکا وہ معاف، ہاں اب کھانے کا یا پانی کا ایک قطرہ بھی حلق میں نہ جانے دے بلکہ اب جو کچھ منہ میں ہے اسے فوراً باہر نکال دے۔

دارالافتاء تحریک منہاج القرآن
مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی

متعلقہ خبریں

مقبول ترین