کیا بیماری کی حالت میں روزہ معاف ہے یا کفارہ لازم ہوگا؟ ادائیگی کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

کفارے کے طور پر ایک روزے کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلانا ضروری ہے

سوال: بیماری کے باعث روزہ نہ رکھا جا سکے تو کیا معافی ہے یا کفارہ لازم ہوگا؟ کفارے میں کھانا کھلانا بہتر ہے یا رقم دینا کافی ہے؟

جواب :ایسے افراد جو مستقل بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے کے قابل نہ ہوں، ان کے لیے روزے چھوڑنے کی اجازت ہے، لیکن ان پر کفارہ لازم آتا ہے۔ کفارے کے طور پر ایک روزے کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلانا ضروری ہے۔ اگر بیماری وقتی ہو تو صحتیابی کے بعد ان روزوں کی قضا کرنا ضروری ہوگا۔

اگر کسی شخص کو ایسی بیماری لاحق ہو جو مستقل ہو اور صحتیابی کی امید نہ ہو، تو ایسے مریض کو روزہ رکھنے کی ضرورت نہیں، لیکن اس کے بدلے فدیہ ادا کرنا ہوگا۔ فدیہ کا طریقہ یہ ہے کہ ہر چھوڑے گئے روزے کے بدلے ایک مسکین کو پورے دن کا کھانا فراہم کیا جائے، جس میں ناشتہ، دوپہر اور رات کا کھانا شامل ہو، یا پھر اتنی رقم دی جائے جس سے وہ اپنا کھانا خرید سکے۔

اہم بات یہ ہے کہ فدیہ دینے کے لیے خود روزہ دار ہونا شرط نہیں، بلکہ کسی بھی ضرورت مند، محتاج یا مسکین کو یہ رقم دی جا سکتی ہے۔ البتہ، اگر بیماری وقتی ہے اور صحتیابی ممکن ہے، تو ایسے شخص کو صحت یاب ہونے کے بعد چھوڑے گئے روزوں کی قضا کرنی ہوگی، یعنی بعد میں روزے رکھنے ہوں گے۔ اس طرح دین اسلام نے بیمار افراد کے لیے سہولت مہیا کی ہے تاکہ ان پر کسی قسم کی مشقت نہ پڑے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین