میو ہسپتال میں انجکشن کا ری ایکشن، 2 مریض جاں بحق، 16 متاثر

دن قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے میو ہسپتال کا اچانک دورہ کیا تھا

لاہور کے میو ہسپتال میں غیر معیاری اینٹی بائیوٹک انجکشن کے مبینہ ری ایکشن سے دو افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 16 دیگر مریض متاثر ہوئے ہیں۔ واقعے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے فوری نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر سے رپورٹ طلب کرلی۔ ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی بنا دی گئی ہے، جبکہ متاثرہ انجکشن کا استعمال روک دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، میو ہسپتال میں گزشتہ روز 36 سالہ نورین جبکہ آج 26 سالہ دولت خان غیر معیاری انجکشن لگنے کے باعث انتقال کر گئے۔ ہسپتال انتظامیہ نے واقعے کی تصدیق کر دی ہے۔

میو ہسپتال کے سی ای او پروفیسر حامد ہارون کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد رات بھر ان کی پوری ٹیم اسپتال میں موجود رہی اور ہر ممکن طبی امداد فراہم کی گئی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس معاملے پر ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو آج اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ ساتھ ہی، ہسپتال میں اس انجکشن کا استعمال فوری طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے میو ہسپتال میں انجکشن کے ری ایکشن کے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور فوری ایکشن لیتے ہوئے سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر سے رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے جاں بحق مریضوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے تمام متاثرہ مریضوں کو بہترین علاج فراہم کرنے کی ہدایت دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے واضح کیا کہ انجکشن کے ری ایکشن کا واقعہ انتہائی تشویشناک ہے، اور اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔

یاد رہے کہ چند دن قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے میو ہسپتال کا اچانک دورہ کیا تھا، جہاں مریضوں نے دواؤں کی قلت کی شکایت کی تھی۔ اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ڈاکٹر احسن اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود کو برطرف کر دیا تھا۔ تاہم، سینئر پروفیسرز سے ان کے مبینہ ناروا سلوک پر سوشل میڈیا پر انہیں شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین