ٹک ٹاک کی فروخت کے لیے چار گروپس سے بات چیت جاری ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

ان میں سے کئی افراد اور کمپنیوں نے اپنی بولیوں کی تفصیلات وائٹ ہاؤس کو بھیج دی ہیں

امریکا میں مقبول سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کی فروخت کے حوالے سے بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز خریدنے کے لیے چار مختلف گروپوں سے بات چیت جاری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تمام گروپ اچھی پیشکش لے کر آئے ہیں اور معاملات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کی فروخت کے لیے چار مختلف گروپوں سے مذاکرات کیے جا رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق، ایک صحافی کے سوال کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ چار گروپ ٹک ٹاک خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور ان سے بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان گروپوں کی پیشکش اچھی ہے اور تمام مذاکرات صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ ٹک ٹاک کی فروخت کا معاملہ جلد طے پا جائے گا، تاہم انہوں نے ان گروپوں کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کی خریداری میں دلچسپی رکھنے والوں میں مائیکرو سافٹ، ریڈٹ کے شریک بانی سمیت ارب پتی امریکی سرمایہ کاروں کا ایک گروپ، یوٹیوبر مسٹر بیسٹ اور دیگر ادارے شامل ہیں۔ ان میں سے کئی افراد اور کمپنیوں نے اپنی بولیوں کی تفصیلات وائٹ ہاؤس کو بھیج دی ہیں۔

یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ٹک ٹاک کی فروخت امریکی صدارتی ہاؤس کے ذریعے ہوگی، تاہم کسی بھی معاہدے کے لیے ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کی منظوری ضروری ہوگی۔

امریکی حکومت پہلے ہی ایک قانون بنا چکی ہے، جس کے مطابق ٹک ٹاک کو اپنے امریکی آپریشنز کسی امریکی فرد یا کمپنی کو فروخت کرنا ہوں گے، بصورت دیگر امریکا میں اس پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی۔

اس قانون کے تحت، امریکا میں 19 جنوری 2025 کو ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہونی تھی، لیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس فیصلے کو 75 دن کے لیے مؤخر کر دیا تھا۔ اب ہر صورت میں اپریل 2025 تک ٹک ٹاک کو اپنے امریکی آپریشنز کسی بھی امریکی کمپنی یا فرد کو فروخت کرنا ہوگا۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین