آئی ایم ایف کو ایس آئی ایف سی کے منصوبوں پر بریفنگ

ایس آئی ایف سی ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے

اسلام آباد میں آئی ایم ایف حکام کی وزارتِ خزانہ اور اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے نمائندوں سے ملاقات ہوئی۔ ذرائع کے مطابق، اس ملاقات میں آئی ایم ایف کو ایس آئی ایف سی کے کام کے حوالے سے بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ایس آئی ایف سی ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے، جو ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے درمیان رابطے کا کردار ادا کر رہا ہے۔
ایس آئی ایف سی حکام نے آئی ایم ایف کے وفد کو سرمایہ کاری، گورننس، اور اسٹرکچر کے حوالے سے تفصیلی معلومات فراہم کیں۔ ذرائع کے مطابق، اس دوران پاکستانی حکام نے چاغی سے گوادر تک ریلوے ٹریک کے منصوبے پر ٹیکس استثنیٰ کی درخواست کی، جسے آئی ایم ایف نے مسترد کر دیا۔
ریکوڈک سے نکلنے والی معدنیات کو گوادر تک پہنچانے کے لیے ایک نئی ریلوے لائن بچھانے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس منصوبے کی فزیبیلٹی اسٹڈی وزارتِ خزانہ، وزارتِ ریلوے، اور ایس آئی ایف سی نے مل کر کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس منصوبے میں سرمایہ کاری کے لیے کچھ ممالک نے سرکاری گارنٹی کی شرط رکھی ہے، تاہم قرض پروگرام کے تحت پاکستان ہر سرمایہ کاری کے لیے ریاستی گارنٹی فراہم کرنے سے قاصر ہے۔

 

 

متعلقہ خبریں

مقبول ترین