سابق جاپانی پورن اسٹار رائے لل بلیک نے اپنے ماضی کو چھوڑ کر اسلام قبول کرلیا۔ انہوں نے اپنے سوشل میڈیا سے تمام فحش مواد ہٹا دیا اور نئی زندگی کا آغاز کیا۔ ان کی تبدیلی کا یہ سفر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے، جہاں مداح انہیں سپورٹ کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جاپانی اداکارہ رائے لل بلیک، جنہیں کائے اساکرا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسلام قبول کرچکی ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر موجود اپنی تمام فحش تصاویر اور ویڈیوز کو ڈیلیٹ کر دیا ہے۔
رائے لل بلیک نے بتایا کہ 2024 میں ملائیشیا کے شہر کوالالمپور کے دورے کے دوران انہوں نے اسلام کے بارے میں جانا اور اسی وقت ان کے دل میں اس مذہب کے لیے کشش پیدا ہوئی۔
انہوں نے اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر اپنے مذہب کی تبدیلی کے سفر کے بارے میں پوسٹ کیا اور اس حوالے سے سنگاپور کے پوڈ کاسٹر زار اسماعیل سے بھی گفتگو کی۔ رائے نے بتایا کہ گزشتہ سال اگست میں جب وہ کوالالمپور گئیں، تو انہوں نے حجاب پہنا کیونکہ وہ مساجد میں جانا اور مقامی مسلمانوں سے ملاقات کرنا چاہتی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا، "وہ لوگ مجھ سے بہت محبت سے ملے، ان کا رویہ بہت اچھا تھا۔ مجھے لگا کہ مجھے بھی ان کی ثقافت کو سمجھنا چاہیے۔”
رمضان سے ایک ہفتہ قبل، رائے نے سنگاپور میں اپنے مداحوں سے ملاقات کی، جہاں انہیں جائے نماز اور سفری نماز کی کٹس جیسے تحائف دیے گئے۔ انہوں نے رمضان کے دوران مختلف مساجد کے اپنے دوروں کی تصاویر اور ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔
اپنی ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا، "مجھے امید ہے کہ یہ خوبصورت مہینہ ہمیں اللہ کے قریب لے جائے گا اور ہمیں اپنے پیاروں، خاندان، بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ جوڑے گا۔ میں بہت پرجوش ہوں اور امید کرتی ہوں کہ اللہ مجھے اس مہینے کو مکمل گزارنے کی طاقت دے گا۔ رمضان مبارک!”
رائے نے 9 مارچ کو کوالالمپور میں اپنی پہلی افطار اور نماز ادا کی۔ انہوں نے حجاب پہن کر شہر کے مختلف مقامات پر گھومنے اور سری سینڈیان کی مشہور مسجد کے باہر تصاویر لینے کی ویڈیوز بھی شیئر کیں۔
رمضان کے دوران، انہوں نے اپنے پہلے روزے کے تجربے کے بارے میں بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا اور اپنے روزہ افطار کرنے کی ویڈیوز آن لائن شیئر کیں۔ کچھ صارفین نے ان پر الزام لگایا کہ وہ محض مواد بنانے کے لیے ایسا کر رہی ہیں اور حقیقت میں روزہ نہیں رکھ رہیں۔
اس حوالے سے ایک ویڈیو میں رائے نے کہا، "ہاں، میں روزے سے ہوں۔ سب سے پہلے، میں اپنا کام کر رہی ہوں اور اپنی نیت اللہ کے سپرد کر رہی ہوں، اس لیے میری فکر نہ کریں، اپنی زندگی پر توجہ دیں۔”
جب پوڈ کاسٹ میں ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ اب بھی فحش فلموں کا حصہ ہیں، تو انہوں نے وضاحت کی، "یہ ویڈیوز ماضی میں فلمائی گئی تھیں اور میں ان کی مالک نہیں ہوں۔ ایک بار جب کوئی فلم بن جاتی ہے تو پروڈکشن کمپنی کو اسے جب چاہے شائع کرنے کا حق ہوتا ہے، اس لیے کچھ پرانی ویڈیوز اب تک اپ لوڈ ہو رہی ہیں۔”
رائے نے مزید بتایا کہ ان کے ماضی کے باوجود، بہت سے مسلمانوں نے انہیں کھجوریں، کتابیں، اور یہاں تک کہ مکہ سے جائے نماز کے تحائف بھیجے۔ انہوں نے کہا، "یہ سب دیکھ کر مجھے رونا آگیا کیونکہ لوگ بہت سپورٹ کر رہے ہیں اور مجھے جج نہیں کر رہے۔”
رائے لل بلیک کی یہ تبدیلی نہ صرف ان کی ذاتی زندگی میں ایک نئے باب کا آغاز ہے، بلکہ یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ اسلام ہر کسی کے لیے دروازے کھلے رکھتا ہے، چاہے وہ کسی بھی پس منظر سے تعلق رکھتے ہوں۔