ایک نئی تحقیق میں یہ حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ کھیل کے دوران لگنے والی دماغی چوٹ کے اثرات کم از کم ایک سال تک کھلاڑی کے دماغ پر برقرار رہ سکتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ اگرچہ کھلاڑی کھیل میں واپسی کے لیے فٹ قرار دے دیے جاتے ہیں، لیکن ان کے دماغ میں ہونے والی تبدیلیاں اسکین میں ایک سال تک نظر آتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ٹورونٹو کے سینٹ مائیکل اسپتال میں ہونے والی تحقیق میں کالج کے 187 کھلاڑیوں کا معائنہ کیا گیا، جن میں سے 25 کھلاڑیوں کو باسکٹ بال، فٹ بال، ہاکی، رگبی، فٹ بال اور والی بال کے دوران سر پر چوٹ لگی تھی۔
تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ جو کھلاڑی کھیل کے دوران دماغی چوٹ (concussion) کا شکار ہوتے ہیں، ان کے دماغ میں ایسی تبدیلیاں آتی ہیں جو طویل عرصے تک برقرار رہتی ہیں۔ لیڈ محقق اور نیورو سائنس ریسرچ کے پوسٹ ڈاکٹریٹ فیلو ناتھن چرچل کے مطابق، دماغی چوٹ کے بعد ہونے والی ان تبدیلیوں سے اس خدشے کو تقویت ملتی ہے کہ اگر کسی کھلاڑی کو بار بار سر پر چوٹ لگے تو اس کے اثرات وقت کے ساتھ بڑھ سکتے ہیں۔
یہ تحقیق اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ کھیلوں کے دوران سر کی چوٹ کو معمولی نہ سمجھا جائے اور کھلاڑیوں کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں۔