لاہور:ماہِ رمضان کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ زندہ مرغی، ٹماٹر اور چینی سمیت کئی اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ گئیں، جبکہ کچھ اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی ریکارڈ کی گئی۔ ادارہ شماریات نے مہنگائی کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں۔
ادارہ شماریات کے مطابق تیرہ مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ دو دو فیصد اضافہ ہوا ہے، تاہم سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں منفی ایک اعشاریہ نو سات فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ ہفتے کے دوران ٹماٹر کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا، جس کے باعث ٹماٹر بائیس روپے فی کلو تک مہنگے ہو گئے اور اوسط قیمت اسی روپے فی کلو ریکارڈ کی گئی۔
زندہ برائلر چکن کی قیمت میں اکتیس روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد مرغی کی اوسط قیمت پانچ سو دس روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔ چینی کے نرخ بھی نو روپے بڑھ گئے اور اس کی اوسط قیمت ایک سو بہتر روپے فی کلو ہو گئی۔
ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا اور یہ چھیالیس روپے مہنگا ہو کر تین ہزار دو سو باسٹھ روپے میں فروخت ہوا۔
تاہم، گزشتہ ہفتے پندرہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ چوبیس اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ پیاز کی قیمت میں چودہ روپے فی کلو کمی ہوئی، جس کے بعد اوسط قیمت ستر روپے فی کلو ہو گئی۔ آلو پانچ روپے سستا ہوا جبکہ لہسن کی قیمت میں چھتیس روپے فی کلو کمی ہوئی۔
دالوں کی قیمتوں میں بھی کچھ کمی دیکھنے کو ملی۔ دال چنا چھ روپے فی کلو اور دال ماش دو روپے فی کلو تک سستی ہوئیں۔
ماہ رمضان کے دوران مہنگائی میں اتار چڑھاؤ جاری ہے، جس کی وجہ سے عوام کو اشیائے خورد و نوش خریدنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق قیمتوں میں یہ تبدیلیاں مارکیٹ کے حالات کے مطابق ہیں، اور آنے والے دنوں میں مزید تبدیلیوں کا امکان ہے۔