راولپنڈی پولیس نے الیکٹرانک کرائمز کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایک مشہور ٹک ٹاکر کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر قومی اداروں اور حکومتی شخصیات کے خلاف تضحیک آمیز مواد شیئر کر رہا تھا۔ یہ مقدمہ پیکا ایکٹ 2016 کے تحت درج کیا گیا ہے، جو راولپنڈی میں اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے۔
راولپنڈی میں الیکٹرانک کرائمز کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، اور اس سلسلے میں پہلا مقدمہ ایک مشہور ٹک ٹاکر کے خلاف درج کر کے اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق، ملزم پر عسکری اداروں کے سربراہان اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف تضحیک آمیز مواد پوسٹ کرنے کا الزام ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاکر کے خلاف مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 505 اور پیکا ایکٹ 2016 کی دفعہ 20 کے تحت درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملزم نے اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر حکومت، قومی اور عسکری اداروں کے خلاف توہین آمیز ویڈیوز شیئر کی تھیں۔
تحقیقات کے دوران پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی ویڈیوز یہ ظاہر کرتی ہیں کہ وہ ایک مخصوص جماعت سے تعلق رکھتا ہے اور ایک سازش کے تحت حکومتی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مواد پھیلا رہا ہے۔
پولیس کے مطابق، ملزم کی سرگرمیوں کا مقصد عوام میں انتشار اور حکومت کے خلاف بداعتمادی پیدا کرنا ہے۔ اس معاملے پر مزید تحقیقات جاری ہیں، جبکہ حکام نے واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی۔