چین نے انسانی دماغ جتنا طاقتور اے آئی ماڈل تیار کر لیا

یہ اے آئی ایجنٹ خودمختار ہے اور کسی خاص انسانی ہدایات کے بغیر بھی فیصلے کر سکتا ہے

چین نے مصنوعی ذہانت کے میدان میں ایک اور بڑی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ چینی کمپنی بٹر فلائی نے ایسا اے آئی ماڈل بنایا ہے جو انسانی دماغ جیسی قوت رکھتا ہے اور خود سے فیصلے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کا نام "مانس ایجنٹ” رکھا گیا ہے، جو بغیر کسی انسانی رہنمائی کے مختلف کام سرانجام دے سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مصنوعی ذہانت کو آزاد اور خودمختار بنانے کی طرف ایک اہم پیش رفت ہے۔

لاہور: چین نے مصنوعی ذہانت کے میدان میں امریکہ کے ساتھ مقابلے میں ایک نئی تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔ چینی کمپنی بٹر فلائی نے ایک ایسا جدید اے آئی ماڈل "مانس ایجنٹ” تیار کیا ہے، جو انسانی دماغ جیسی غیرمعمولی صلاحیتیں رکھتا ہے۔ یہ اے آئی ایجنٹ خودمختار ہے اور کسی خاص انسانی ہدایات کے بغیر بھی فیصلے کر سکتا ہے۔

سائنس کی زبان میں اسے "آرٹیفیشل جنرل انٹیلیجنس (AGI)” کہا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ عام مصنوعی ذہانت کے مقابلے میں کہیں زیادہ ذہین اور خودکار ہے۔ اس کا استعمال شروع ہونے کے بعد لوگ اس کی مدد سے نئی گیمز، ویب سائٹس اور مختلف ڈیجیٹل پروجیکٹس تخلیق کر چکے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جلد ہی مانس ایجنٹ دنیا بھر میں عوام کے لیے دستیاب ہوگا اور لوگ اسے مختلف روزمرہ کاموں کے لیے استعمال کر سکیں گے۔ یہ ہوائی جہاز کی ٹکٹ بک کرنے، جائیداد کی خریدوفروخت، پوڈکاسٹ بنانے اور دیگر تخلیقی کاموں میں مدد فراہم کرے گا۔

یہ پیش رفت مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک نیا انقلاب لا سکتی ہے، اور ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ خودمختار اور آزاد اے آئی سسٹم کی تخلیق کی طرف ایک اور بڑا قدم ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین