ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے پہلے بھی غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے حکومت چھوڑی تھی، اور اب فیصلہ کرنے کا حتمی وقت آگیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ کوئی دھمکی یا الٹی میٹم نہیں، بلکہ ایک سنجیدہ غور و فکر کا نتیجہ ہے۔ کراچی میں ایک امدادی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ایم کیو ایم کی خدمات اور پارٹی کے مستقبل کے حوالے سے اہم نکات پر روشنی ڈالی۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ان کی جماعت نے ماضی میں بھی غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے حکومت سے علیحدگی اختیار کی تھی، اور اب وہ ایک اور اہم فیصلے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ کوئی دھمکی یا الٹی میٹم نہیں بلکہ ایک سنجیدہ فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن (کے کے ایف) 45 سال سے عوام کی خدمت کر رہی ہے اور ایم کیو ایم کی بنیاد ہی اسی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے رکھی گئی تھی۔ خالد مقبول نے کہا کہ حالیہ دنوں میں حیدرآباد میں بھی ایک فلاحی پروگرام منعقد کیا گیا تھا، اور ان کی جماعت ہمیشہ سے ہی طلبہ تحریکوں اور سماجی بہبود کے منصوبوں میں پیش پیش رہی ہے۔
ایم کیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ کراچی پورے ملک کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کی معیشت پورے پاکستان کو سہارا دے رہی ہے، لیکن اس کے باوجود اس کے ارد گرد غربت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے پشاور میں بھی فلاحی خدمات انجام دی ہیں، جہاں ایمبولینس اور کلینک عوام کو تحفے میں دیے گئے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان ایک امانت ہے اور ایم کیو ایم اپنی ذمہ داری کو پورا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں سے ایم کیو ایم کی ایمبولینس سروس فعال ہے اور ان کا مشن صرف حکومتوں پر انحصار نہیں بلکہ لوگوں میں امن و سکون لانا ہے۔
انہوں نے 22 اگست کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت بہت سے لوگ سمجھ رہے تھے کہ ایم کیو ایم ختم ہو جائے گی، لیکن حقیقت میں پارٹی مزید مضبوط ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کا امدادی مشن جاری رہے گا اور یہ امداد ہر زبان اور فرقے سے بالاتر ہو کر دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی سڑکیں خود اپنی داستان سناتی ہیں، اور اس شہر کے مسائل حل کرنے کے لیے ایم کیو ایم کے بغیر کوئی بھی نظام نہیں چل سکتا۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اس وقت ایم کیو ایم کے حوالے سے دباؤ میں ہے، لیکن ان کا مشن صرف سیاست نہیں بلکہ عوام کی خدمت بھی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین نے کہا کہ پارٹی کا مشن جاری رہے گا، اور آنے والے دنوں میں مزید فلاحی منصوبے متعارف کروائے جائیں گے تاکہ عوام کی مشکلات کو کم کیا جا سکے۔