اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہینِ مذہب الزامات سے متعلق کیس کی عدالتی کارروائی براہِ راست دکھانے کا حکم دے دیا ہے، تاکہ عوام اس معاملے سے آگاہ رہیں۔ عدالت نے یہ فیصلہ کیس کو مفادِ عامہ کا اہم معاملہ قرار دیتے ہوئے کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہینِ مذہب الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کارروائی کو براہِ راست دکھانے کے احکامات جاری کیے۔
جسٹس اعجاز اسحاق نے کہا کہ کمرہ عدالت پہلے ہی مکمل طور پر بھرا ہوا ہے، جبکہ عدالت کے باہر بھی بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں، جو کیس کی پیش رفت جاننا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ یہ عوامی مفاد کا معاملہ بن چکا ہے، اس لیے عدالتی کارروائی کو براہِ راست نشر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
عدالت نے آئی ٹی حکام کو فوری طور پر عدالتی کارروائی براہِ راست نشر کرنے کے انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ ساتھ ہی پولیس کو بھی حکم دیا گیا کہ وہ عدالت کے باہر موجود لوگوں کو اطلاع دیں کہ جو بھی کارروائی دیکھنا چاہے، وہ اسے آن لائن دیکھ سکتا ہے۔