لاہور:پاکستان میں پانی کے ذخائر اور ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے ورلڈ واٹر ڈے اور ارتھ آور کے موقع پر ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور پانی کے پائیدار انتظام پر زور دیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے کہا ہے کہ 22 مارچ 2025 کا دن بہت اہم ہے کیونکہ اس دن دنیا بھر میں بیک وقت "ورلڈ واٹر ڈے” اور "ارتھ آور” منایا گیا۔ یہ دونوں مواقع ہمیں ماحولیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داریوں کی یاد دلاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس سال ورلڈ واٹر ڈے کا موضوع ’’Save Our Glaciers‘‘ یعنی ’’ہمارے گلیشیئرز کو بچائیں‘‘رکھا گیا ہے۔ گلیشیئرز پانی کے قدرتی ذخائر ہیں جو دریاؤں کو زندگی بخشتے ہیں اور تازہ پانی کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔ مگر گلوبل وارمنگ کی وجہ سے یہ گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، جس سے واٹر سکیورٹی کے ساتھ زراعت، توانائی اور روزمرہ زندگی پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
پاکستان میں پانی کے سب سے بڑے ادارے کی حیثیت سے، واپڈا ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے اور پانی کے پائیدار انتظام کے لیے کوشاں ہے۔ سجاد غنی نے کہا کہ واپڈا نہ صرف پانی کے وسائل کو محفوظ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے بلکہ پن بجلی کی پیداوار بڑھا کر ماحول پر مثبت اثر ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس سال ’’ارتھ آور‘‘ کا موضوع ’’Give Earth an Hour‘‘ ہے، جس کا مقصد کاربن کے اخراج میں کمی کے لیے اجتماعی کوششوں کو اجاگر کرنا ہے۔ واپڈا اس سلسلے میں پن بجلی کی پیداوار کے ذریعے پاکستان میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اس وقت واپڈا کی پن بجلی پیداوار تقریباً 9,500 میگاواٹ ہے، اور دیامر بھاشا ڈیم، مہمند ڈیم، اور داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ جیسے منصوبوں کے ذریعے اس صلاحیت کو مزید بڑھایا جا رہا ہے۔
سجاد غنی نے بتایا کہ واپڈا کے ان منصوبوں سے نہ صرف پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں 9.7 ملین ایکڑ فٹ اضافہ ہوگا بلکہ 2029-30 تک پن بجلی کی پیداوار بھی دوگنا ہو کر 19,500 میگاواٹ تک پہنچ جائے گی۔ اس سے توانائی کے لیے تیل پر انحصار میں کمی آئے گی اور ماحولیات کے تحفظ میں مدد ملے گی۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہمیں عہد کرنا چاہیے کہ ہم زمین اور اس کے وسائل کی حفاظت کے لیے کام کریں گے۔ واپڈا، پاکستان کے ایک اہم ادارے کی حیثیت سے، ماحول کو متاثر کیے بغیر ملک میں پانی اور توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے اپنی ذمہ داری نبھاتا رہے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ معاشرے کے دیگر طبقات بھی اس مشن میں واپڈا کا ساتھ دیں گے تاکہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک بہتر اور سرسبز مستقبل کی تشکیل ممکن ہو سکے۔