لاہور پولیس نے یومِ شہادت حضرت علیؑ کے پُرامن انعقاد کے لیے سخت سیکیورٹی انتظامات کر لیے ہیں۔ 7 ہزار سے زائد اہلکار فرائض انجام دیں گے، مجالس اور جلوسوں کی کڑی نگرانی ہوگی، اور ٹریفک کے بہاؤ کو برقرار رکھنے کے لیے بھی خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے یومِ شہادت حضرت علیؑ کے پُرامن انعقاد کے لیے جامع سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے۔ اس موقع پر 7 ہزار سے زائد پولیس افسران اور اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔
جلوس اور مجالس کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایلیٹ فورس کی 72 ٹیمیں، ڈولفن اسکواڈ کی 44 ٹیمیں، اور پی آر یو کی 30 ٹیمیں تعینات ہوں گی۔ خواتین عزاداروں کی چیکنگ کے لیے لیڈی پولیس اہلکاروں کو خصوصی ڈیوٹی سونپی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 600 سے زائد ٹریفک پولیس اہلکار ٹریفک کی روانی کو یقینی بنائیں گے۔
سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے کہا ہے کہ لاہور پولیس مجالس اور جلوسوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرے گی۔ شرکاء کو تین درجاتی سیکیورٹی حصار سے گزار کر چیکنگ کی جائے گی، جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے جلوس اور مجالس کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔
بلال صدیق کمیانہ نے مزید کہا کہ پولیس اہلکاروں کو سخت ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ ہر وقت الرٹ رہیں اور سیکیورٹی کے تمام مراحل پر سختی سے عمل کریں۔ جلوسوں کے راستے میں آنے والے افراد اور سامان کی مکمل تلاشی لی جائے گی تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
انہوں نے ٹریفک پولیس کو ہدایت کی کہ وہ جلوس کے راستے میں ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے خصوصی اقدامات کریں، تاکہ عام شہریوں کو کم سے کم پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔
آخر میں سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یومِ شہادت حضرت علیؑ کے دوران امن و امان کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، اور لاہور پولیس اپنی ذمہ داریوں کو پوری تندہی کے ساتھ نبھائے گی۔