تھوک سے بال چمکانے کی پابندی ختم ہونے پر پاکستانی بولرز خوش

کووڈ-19 کے دوران انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے یہ پابندی عائد کی تھی

پاکستانی فاسٹ بولرز کے لیے خوشخبری! کرکٹ میں گیند چمکانے کے لیے تھوک کے استعمال پر عائد پابندی ختم ہونے کے بعد قومی بولرز نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ کووڈ-19 کے دوران انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے یہ پابندی عائد کی تھی، جس کے بعد بولرز گیند کو چمکانے کے لیے پسینے کا استعمال کر رہے تھے۔ اب بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی پی ایل میں اس پابندی کو ہٹا دیا ہے، جس پر پاکستانی بولرز نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولرز نے گیند چمکانے کے لیے تھوک کے دوبارہ استعمال کی اجازت ملنے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کووڈ-19 کے دوران گیند پر تھوک لگانے پر پابندی عائد کی تھی، جس کے باعث گزشتہ پانچ سال سے انٹرنیشنل کرکٹ میں فاسٹ بولرز پسینے سے گیند چمکا رہے تھے۔ تاہم، اب بھارتی کرکٹ بورڈ نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے لیے یہ پابندی ختم کر دی ہے، جس سے بولرز کو فائدہ پہنچے گا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ کا کہنا ہے کہ تھوک کے مقابلے میں پسینے سے گیند چمکانے میں زیادہ محنت لگتی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اگر تھوک کے استعمال کی اجازت مل جاتی ہے تو گیند ایک طرف سے بہتر چمکایا جا سکتا ہے، جو ریورس سوئنگ میں مددگار ہوگا۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہترین بولنگ کے لیے صرف گیند کا چمکنا کافی نہیں، بولر کی مہارت بھی ضروری ہے۔

فاسٹ بولر محمد وسیم جونیئر نے بھی اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ گیند پر تھوک کے استعمال کی اجازت ملنے سے بولرز کو مدد ملے گی اور ان کی کارکردگی بہتر ہو سکے گی۔

آل راؤنڈر فہیم اشرف نے بھی اس معاملے پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ کووڈ-19 کے دوران تھوک پر پابندی لگائی گئی تھی، جس کی وجہ سے بولرز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ پسینے کے مقابلے میں تھوک سے گیند زیادہ اور جلد چمکتا ہے، جس سے بولنگ میں بہتری آتی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر تھوک کے استعمال کی اجازت مل گئی تو کرکٹ میں وہی پرانی مہارت واپس آ جائے گی، جو پہلے دیکھنے کو ملتی تھی۔

نوجوان فاسٹ بولر عاکف جاوید نے بھی اس حوالے سے بات کی اور کہا کہ کووڈ کے بعد تھوک کے استعمال پر پابندی کی وجہ سے بولرز کو مشکلات پیش آئیں۔ ان کے مطابق، گیند کے دونوں طرف پسینہ لگانے سے ریورس سوئنگ کم ہو گئی تھی، لیکن اگر اب تھوک کا استعمال دوبارہ شروع ہو جائے تو بولرز کو زیادہ مدد ملے گی اور وہ بہتر ریورس سوئنگ کر سکیں گے۔

پاکستانی فاسٹ بولرز کے مطابق، یہ فیصلہ بولنگ کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد دے گا اور کرکٹ کے کھیل میں وہی روایتی مہارت واپس لے کر آئے گا جو پہلے دیکھنے کو ملتی تھی۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین