بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عرفان پٹھان کے لیے مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ انہیں آئی پی ایل 2025 کے کمنٹری پینل سے باہر کر دیا گیا ہے، اور ان پر چند بھارتی کھلاڑیوں کے خلاف جانبداری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ کچھ رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایک کرکٹر نے ان کے تبصروں سے ناراض ہو کر انہیں بلاک بھی کر دیا ہے۔ اس معاملے نے کرکٹ حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے، اور شائقین مختلف تبصروں میں اس فیصلے کو ماضی کی دیگر متنازعہ برطرفیوں سے جوڑ رہے ہیں۔
نئی دہلی: بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق اسٹار آل راؤنڈر عرفان پٹھان پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں، جس کے بعد انہیں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2025 کے کمنٹری پینل سے نکال دیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، آئی پی ایل 2025 کا آغاز ایڈن گارڈن کولکتہ میں شاندار تقریب سے ہوا، جہاں کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) اور رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) کے درمیان پہلا میچ کھیلا گیا۔ تاہم، اس ایونٹ میں عرفان پٹھان کی عدم موجودگی نے سب کی توجہ اپنی طرف مبذول کر لی۔
بی سی سی آئی نے آئی پی ایل 2025 کے لیے کمنٹری پینل کا اعلان کیا، جس میں عرفان پٹھان کا نام شامل نہیں تھا، حالانکہ وہ گزشتہ کئی سالوں سے آئی پی ایل کی کمنٹری کا اہم حصہ رہے ہیں اور اپنی بے لاگ رائے کی وجہ سے میڈیا میں کافی مقبول بھی ہیں۔
بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ کچھ بھارتی کھلاڑیوں کی شکایات پر عرفان پٹھان کو کمنٹری پینل سے ہٹایا گیا ہے۔ کھلاڑیوں نے ان پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنی کمنٹری میں جانبداری دکھاتے ہیں اور چند مخصوص کرکٹرز کے خلاف ذاتی ایجنڈا چلاتے ہیں۔
مزید یہ بھی انکشاف ہوا کہ آسٹریلیا کے خلاف حالیہ سیریز کے دوران دیے گئے ایک بیان کے باعث بھارتی ٹیم کے ایک معروف کھلاڑی نے ناراض ہو کر عرفان پٹھان کو بلاک کر دیا تھا، جس کے بعد تنازع مزید شدت اختیار کر گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عرفان پٹھان گزشتہ دو سال سے کچھ کھلاڑیوں پر تنقید کر رہے ہیں، جس پر بی سی سی آئی کے حکام کو بھی تحفظات تھے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے بارڈر-گواسکر ٹرافی 2024 کے دوران ویرات کوہلی کی فارم کے حوالے سے کچھ سخت تبصرے کیے تھے، جس کے بعد یہ تنازع کھڑا ہوا۔
یہ پہلا موقع نہیں جب کسی کمنٹیٹر کو متنازع بیانات کی وجہ سے آئی پی ایل پینل سے ہٹایا گیا ہو۔ اس سے قبل سابق بھارتی بلے باز سنجے منجریکر کو بھی اسی قسم کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد انہیں بھی کمنٹری ٹیم سے باہر کر دیا گیا تھا۔
کرکٹ شائقین اس معاملے پر مختلف تبصرے کر رہے ہیں اور کئی لوگ اسے آزادیٔ رائے پر قدغن قرار دے رہے ہیں، جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی نے کھلاڑیوں کی شکایات کے پیش نظر درست فیصلہ کیا ہے۔