اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل نے بغیر اجازت دوسری شادی کرنے پر پہلی بیوی کو فسخ نکاح کا حق دینے کو غیر شرعی قرار دے دیا۔
کونسل کی رپورٹ کے مطابق نکاح سے قبل زوجین کے تھیلسیمیا یا دیگر کسی متعدی مرض کے ٹیسٹ کروانے کو اختیاری طور پر نکاح نامے کا حصہ بنایا جا سکتا ہے، تاہم شریعت کے مطابق نکاح کا فیصلہ فریقین کی مرضی پر منحصر ہوگا۔
اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ اسلامی اصطلاحات جیسے صلاۃ، آیت، مسجد وغیرہ کو انگریزی میں ترجمہ کرنے کے بجائے اصل عربی الفاظ ہی استعمال کیے جائیں، تاکہ ان کی مذہبی اہمیت برقرار رہے۔ اس کے علاوہ کونسل نے بجلی چوری روکنے کے لیے اہلِ علم و فکر سے آواز بلند کرنے کی اپیل کی ہے۔
کونسل نے مزید کہا کہ نئے بھرتی ہونے والے ملازمین کو کنٹریبیوٹری پنشن فنڈ کا پابند کیا جا سکتا ہے، لیکن پرانے ملازمین کو اس کا حصہ بننے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا گیا کہ اس فنڈ کو سودی نظام سے مکمل طور پر الگ رکھا جائے، کیونکہ ایسا کوئی عدالتی فیصلہ جو اسے لازم قرار دے، شریعت کی نظر میں درست نہیں ہے۔
اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل نے انسانی دودھ بینک کے معاملے کو آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا۔