بجلی صارفین کے لیے خوشخبری آئی ایم ایف نے ٹیرف میں کمی کی منظوری دے دی

تمام صارفین کو بجلی کی قیمت میں ایک روپے فی یونٹ کا ریلیف دیا جائے گا

عوام کے لیے ایک اچھی خبر آئی ہے! بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں بجلی کے نرخوں میں کمی کی اجازت دے دی ہے، جس سے تمام صارفین کو ریلیف ملے گا۔ اس فیصلے کے تحت بجلی کے نرخ میں ایک روپے فی یونٹ کمی کی جائے گی۔ اس رعایت کی رقم کیپٹیو پاور پلانٹس پر عائد لیوی سے حاصل ہونے والے ریونیو سے پوری کی جائے گی۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان کو بجلی ٹیرف میں کمی کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق، تمام صارفین کو بجلی کی قیمت میں ایک روپے فی یونٹ کا ریلیف دیا جائے گا، جس سے عوام کو بجلی کے بلوں میں کچھ حد تک سہولت ملے گی۔

یہ ریلیف کیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی سے حاصل شدہ ریونیو سے دیا جائے گا۔ حکومت نے گیس کے استعمال پر کیپٹیو پاور پلانٹس کے لیے ایک مخصوص لیوی عائد کی ہے، جس سے حاصل ہونے والے فنڈز بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کے لیے ایک جامع ریلیف پیکج پر بھی کام جاری ہے، جس کا حتمی اعلان آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔ اس پیکج کے تحت عوام کو مزید سہولیات فراہم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان طے پانے والے اسٹاف لیول ایگریمنٹ (ایس ایل اے) کے تحت کئی دیگر اہم فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔ معاہدے کے مطابق، ایک نئی کاربن لیوی متعارف کرانے پر اتفاق کیا گیا ہے، جو حکومت کے مالیاتی منصوبے کا حصہ ہوگی۔

اس کے علاوہ، بجلی کے نرخوں میں کمی کے ساتھ پانی کی قیمتوں میں اضافے پر بھی بات چیت مکمل ہو چکی ہے۔ مزید برآں، پاکستان میں آٹو موبائل سیکٹر کو عالمی تجارت کے لیے کھولنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے، جس سے بین الاقوامی مارکیٹ میں مقامی گاڑیوں کی رسائی ممکن ہوسکے گی۔

وزیر اعظم کی جانب سے بجلی کے اوسط نرخوں میں سات روپے فی یونٹ تک کمی کا اعلان جلد متوقع ہے۔ اس کمی کا اطلاق یکم اپریل 2025 سے کیا جائے گا، جبکہ کاربن لیوی، پانی کی قیمتوں میں اضافے اور آٹوموبائل سیکٹر میں اصلاحات پر عمل درآمد یکم جولائی 2025 سے ہوگا۔

واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے معاہدے کے نتیجے میں پاکستان کو ایک ارب ڈالر تک رسائی حاصل ہوچکی ہے۔ اس پروگرام کے تحت پاکستان کو مجموعی طور پر 2 ارب ڈالر حاصل ہوں گے، جو ملکی معیشت کے استحکام میں معاون ثابت ہوں گے۔

آئی ایم ایف نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستان میں افراط زر 2015 کے بعد سے کم ترین سطح پر آ چکا ہے، اور ملک کی معیشت میں مسلسل بہتری آ رہی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان کی اقتصادی صورتحال مزید مستحکم ہوگی اور ترقی کی راہ پر گامزن رہے گی۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین