چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے شہرِ اعتکاف میں تربیتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انبیاء کرام علیہم السلام کے مبارک مکالمات ہر فرد کے لیے زندگی میں رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر مکالمے کے کچھ آداب ہوتے ہیں، خواہ وہ گھر کے افراد سے ہو، ساتھیوں سے ہو یا کسی اعلیٰ منصب والے فرد سے ہو۔ حقیقی گفتگو وہی ہوتی ہے جو مؤثر، بامقصد اور فکر انگیز ہو۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے آدابِ مکالمہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قرآنِ مجید ہمیں سکھاتا ہے کہ وقت، موقع اور سامعین کی ذہنی سطح کے مطابق الفاظ کا انتخاب کیا جائے۔ انہوں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے وادیٔ طوٰی میں اللہ تعالیٰ سے مکالمے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں فرعون کی طرف بھیجنے سے قبل پہلے ان کے دل سے رُعب کو ختم کیا اور محبت و شفقت سے ہم کلام ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی مربی، قائد یا استاد اپنے مخاطب سے مؤثر گفتگو کرنا چاہے تو اسے محبت، شفقت اور نرمی کا انداز اپنانا چاہیے۔ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ کا حضرت موسیٰ علیہ السلام کو حکم کہ فرعون سے نرمی سے گفتگو کریں، اس بات کی دلیل ہے کہ حکمت، نرمی اور شفقت مؤثر ابلاغ کی کلید ہیں۔
آختتام پر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے حضور نبی اکرم ﷺ کی احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں اخلاقی اقدار اور آدابِ زندگی پر روشنی ڈالی اور حاضرین کو تلقین کی کہ وہ سیرتِ انبیاء سے رہنمائی لے کر اپنی شخصیت کو سنواریں اور معاشرے کے بہترین افراد بنیں۔