اسلام آباد:وفاقی حکومت نے بجلی کے نرخوں میں ریلیف دینے کے لیے سبسڈی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت صارفین کو 1 روپے 71 پیسے فی یونٹ تک رعایت دی جائے گی۔ یہ سبسڈی اپریل سے جون تک جاری رہے گی، اور اس حوالے سے نیپرا میں سماعت 4 اپریل کو ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بجلی کے صارفین کو مزید ریلیف دینے کے لیے ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے نیپرا سے رجوع کر لیا گیا ہے، جہاں اس معاملے پر 4 اپریل کو سماعت ہوگی۔
حکومتی منصوبے کے مطابق، یہ سبسڈی اپریل سے جون تک جاری رہے گی، یعنی صارفین کو تین مہینے کے لیے اضافی ریلیف ملے گا۔ اس سبسڈی کے تحت ڈسکوز اور کے الیکٹرک کے صارفین کو 1 روپے 71 پیسے فی یونٹ رعایت دی جائے گی۔ تاہم، یہ سبسڈی صرف لائف لائن صارفین کے علاوہ تمام صارفین کو ملے گی۔
گزشتہ روز، عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے بجلی کے نرخ میں ایک روپے فی یونٹ کمی کی منظوری دی تھی۔ یہ ریلیف کیپٹیو پاور پلانٹس پر لگائے گئے لیوی سے حاصل شدہ ریونیو کے ذریعے دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ حکومت نے کیپٹیو پاور پلانٹس کے ذریعے استعمال ہونے والی گیس پر لیوی عائد کر رکھی ہے، جس سے حاصل ہونے والی آمدنی صارفین کو ریلیف دینے میں استعمال کی جا رہی ہے۔
حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کے لیے ایک بڑے ریلیف پیکیج پر بھی کام جاری ہے۔ اس پیکیج کو حتمی شکل دینے کے لیے آئی ایم ایف کی منظوری کا انتظار کیا جا رہا ہے، جس کے بعد اس کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔
مزید برآں، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے اسٹاف لیول ایگریمنٹ (SLA) کے تحت ایک نئی کاربن لیوی متعارف کرانے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔
بجلی کے نرخوں میں کمی کے ساتھ ساتھ حکومت نے پانی کی قیمتوں میں اضافے اور آٹو موبائل سیکٹر کو عالمی تجارتی منڈی کے لیے کھولنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد ملکی معیشت کو مستحکم کرنا اور بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینا ہے۔