نوجوانوں کا اسلام کی طرف بڑھتا رجحان خوش آئندہے:پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری

مسلمان کے گھر پیدا ہونا اور اسلامی نام رکھ لینے کا نام اسلام نہیں ،شہر اعتکاف میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب

لاہور:منہاج القرآن کے شہر اعتکاف میں ملک کی مختلف یونیورسٹیوں سے 1500سے زائد طلباء اعتکاف بیٹھے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ 5ہزار سے زائد خواتین بھی معتکف ہیں۔ شہر اعتکاف میں 50فیصد سے زائد نوجوان ہیں۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے جمعۃ المبارک کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان بڑی تیزی کے ساتھ اسلام کی طرف متوجہ ہورہے ہیں۔ اسلام محض کلمہ پڑھ لینے، مسلمان کے گھر پیدا ہونے یا اسلامی نام رکھ لینے کا نام نہیں۔ جب تک حضور نبی اکرم ؐ کی مبارک سیرت اور تعلیمات کو ہم اپنے مزاج اور معمولات کا حصہ نہیں بنا لیتے تب تک اسلام کے زریں اصولوں کے ثمرات سامنے نہیں آئیں گے، اسلام کہتا ہے پورے کے پورے دین میں داخل ہو جاؤ، آدھے یا جزوی نہیں، انہوں نے کہا کہ اعتکاف ایک مسنون عبادت اور اصلاح احوال کا ایک نادر بھی ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن کا شہر اعتکاف بہت سارے حوالوں سے منفرد ہے۔ یہاں اجتماعی طور پر دین سیکھنے، مختلف خطوں اور طبقات کے افراد کے ساتھ مل بیٹھنے اور اجتماعی خدمت کے مواقع بھی میسر آتے ہیں۔ سوشل میڈیااور نفسانفسی کے اس دور میں قریبی رشتے بھی دور ہورہے ہیں،اجتماعی اعتکاف جیسی عبادت رشتوں کے مابین فاصلوں کو کم کرنے اور ایک دوسرے کے دکھ سکھ کو سمجھنے میں مدد گار ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اپنے خطاب کی صورت میں اپنی عمر بھر کے مطالعہ اور مشاہدات کا نچوڑ پیش کرتے ہیں۔ وہ نوجوانوں کو عصری فتنوں سے خبردار کرنے کے ساتھ ساتھ حل بھی دیتے ہیں اخلاق و کردار کی حفاظت آج کا بڑا چیلنج ہے، الحمداللہ منہاج القرآن اس چیلنج کو قبول کیے ہوئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن کے شہر اعتکاف میں پاکستان کے کونے کونے سے لوگ آئے ہوئے ہیں۔ اس طرح مختلف خطوں کے مسائل اور افراد کے مزاج سے بھی آگاہی ہوتی ہے۔ اسلام نے اخوت و بھائی چارہ کا جو تصور دیا ہے اجتماعی اعتکاف کی عبادت سے اُس پر عملی کام کرنے کا ماحول میسر آتا ہے۔

 

 

متعلقہ خبریں

مقبول ترین