لاہور :منہاج یونیورسٹی لاہور میں حسان بن ثابت سنٹر فار ریسرچ ان نعت لٹریچر(HCRN) اور نعت فورم انٹرنیشنل کے زیر اہتمام’’چوتھی قومی ادبی نعت کانفرنس‘‘ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ حضور پاک ﷺ کی شان میں نعت لکھنا، پڑھنا اور سننا روح کی بالیدگی، دل کی پاکیزگی اور ایمان کی تجدید کا ذریعہ ہے۔ خود اللہ عزو جل نے قرآن کریم میں حضور اکرم ﷺ کی مدح بیان کی جو اس عمل کی عظمت اور فضیلت پر سب سے بڑی دلیل ہے۔اپنے خطاب میں شیخ الاسلام نے منہاج یونیورسٹی لاہور میں قائم حسان بن ثابت سنٹر فار ریسرچ ان نعت لٹریچر(HCRN) کے عہدیداران کو نعتیہ ادب کی تحقیق و ترویج میں گرانقدر خدمات پر مبارکباد دی ۔ مہمان خصوصی سابق وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں جب دنیا مادیت پرستی کی جانب مائل ہو چکی ہے، حضور اکرم ﷺ کی شان میں نعت گوئی دلوں میں روحانیت، سچائی اور انسانیت کے چراغ روشن کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منہاج یونیورسٹی میں نعتیہ ادب کی ترویج کے لیے جو اقدامات کیے جا رہے ہیں وہ پورے عالم اسلام کے لیے ایک مثال ہے۔ تقریب میں معروف اینکر پرسن صاحبزادہ تسلیم احمد صابری نے نقابت کے فرائض انجام دئیے ۔ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز منہاج یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نعت گوئی صرف ایک ادبی صنف نہیں بلکہ عشقِ رسول ﷺ کا عملی اظہار اور نسل نو کی کردار سازی کا ایک موثر ذریعہ ہے۔ نعت گوئی اور نعت خوانی محبت مصطفیٰ ﷺ اوراطاعتِ مصطفیٰ ﷺ کا عملی اظہار ہے جو کہ انسان کو اخلاقی بلندیوں پر فائز کرتا ہے۔ممتاز نعت گو شاعر ریاض مجید نے کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نعتیہ ادب کو ہمارے تعلیمی نصاب کا مستقل حصہ بنایا جانا چاہیے تاکہ نئی نسل سیرتِ نبوی ﷺ کی خوشبو سے اپنے کردار کو معطر کر سکے۔ وائس چانسلر منہاج یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ منہاج یونیورسٹی نعتیہ ادب کے فروغ اور اس پر تحقیق کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔تقریب میں ایگزیکٹیو ڈائریکٹر (HCRN) ڈاکٹر فخرالحق نوری اور ڈائریکٹر ڈاکٹر سرور حسین نقشبندی نے بھی خطاب کیا اور ریسرچ سنٹر کے اغراض و مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔تقریب میں 2 پینل ڈسکشن اور ایک ٹیکنیکل سیشن کے علاوہ ڈائریکٹر (HCRN) ڈاکٹر سرور حسین نقشبندی کی نعتیہ ادب پر مشتمل 3 کتب اور دیگر نعت گوشعراء کی 11 کتب کی تقریب رونمائی کی گئی جبکہ سید فصیح الدین سہروردی ،ام حبیبہ ،،نورین طلعت عروبہ اور ڈاکٹر عزیز احسن کو نعتیہ ادب کی ترویج اور خدمات پر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ جبکہ دیگر 12 نعت گو اور نعت خواں حضرات کو نعتیہ تحقیق و تنقید ایوارڈ اور فروغ نعت ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ کانفرنس میں رجسٹرار منہاج یونیورسٹی ڈاکٹر خرم شہزاد، ڈپٹی ڈائریکٹر (HCRN) راشد حمیدکلیامی، نعت گو شعراء ڈاکٹر عظمیٰ زریں نازیہ ، جلیل عالی اور عبدالمجید منہاس کے علاوہ منہاج یونیورسٹی کے ڈینز ،فیکلٹی ممبران اور طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ کانفرنس کے اختتام پرنعتیہ مشاعرہ بھی منعقد ہوا جس میں ملک کے نامور نعت گو شعراء نے اپنا کلام پیش کیا۔