گرمیوں میں انڈے کھانے کو نقصان دہ سمجھا جاتا ہے، لیکن ماہرین کے مطابق یہ درست نہیں۔ انڈے ہر موسم میں پروٹین، وٹامنز، اور توانائی فراہم کرتے ہیں، جو دل، دماغ، اور ہڈیوں کے لیے مفید ہیں۔ گرمیوں میں انڈے ابال کر کھانا بہتر ہے تاکہ بدہضمی سے بچا جا سکے۔ روزانہ ایک انڈہ، خاص طور پر سفیدی، کھانے سے کوئی نقصان نہیں، لیکن زردی محدود مقدار میں کھانی چاہیے، خاص کر دل کے مریضوں کو۔ تازہ انڈوں کا استعمال بھی ضروری ہے۔
گرمیوں میں لوگ سمجھتے ہیں کہ انڈے کھانا نقصان دہ ہوتا ہے، لیکن یہ بات پوری طرح درست نہیں ہے۔حقیقت یہ ہے کہ انڈے ہر موسم میں فائدہ مند ہو سکتے ہیں، اگر انہیں مناسب مقدار میں اور صحیح طریقے سے کھایا جائے۔
انڈے جسم کو اہم پروٹین، وٹامنز، اور منرلز دیتے ہیں۔ یہ دل، دماغ، اور ہڈیوں کی صحت کے لیے اچھے ہیں۔ گرمیوں میں جب جسم تھک جاتا ہے، انڈے توانائی بحال کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
لیکن اگر آپ ضرورت سے زیادہ انڈے کھائیں تو جسم میں گرمی یا بدہضمی ہو سکتی ہے۔ گرمیوں میں انڈوں کو فرائی کرنے کے بجائے ابال کر کھانا زیادہ بہتر ہے تاکہ اضافی چکنائی سے بچا جا سکے۔ اسی طرح گرمی کی وجہ سے انڈے جلدی خراب ہو سکتے ہیں، اس لیے ہمیشہ تازہ انڈے استعمال کرنے چاہئیں۔
ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ اگر آپ روزانہ ایک انڈہ، خاص طور پر اس کی سفیدی، کھائیں تو اس سے کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ دل یا کولیسٹرول کے مسائل والے لوگوں کو انڈے کی زردی کم مقدار میں کھانی چاہیے۔