ٹک ٹاک پر ’بھنڈی والے پانی‘ کا ٹرینڈ وائرل ہو رہا ہے، جہاں کچی بھنڈی کو رات بھر پانی میں بھگو کر صبح اسے پیا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ بلڈ شوگر، آنتوں کی صحت، اور وزن کنٹرول میں مدد دیتا ہے۔ بھنڈی وٹامنز اور غذائیت سے بھرپور ہے، لیکن غذائی ماہر انجیلا گراہم کے مطابق، یہ واضح نہیں کہ اس کے غذائی فوائد پانی میں منتقل ہوتے ہیں یا نہیں۔ اس لیے اس کے صحت بخش ہونے کے دعووں پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
بھنڈی ایک ایسی سبزی ہے جو ہم سب کے کھانوں میں عام استعمال ہوتی ہے۔لیکن اب ٹک ٹاک نے بھنڈی کے استعمال کا ایک نیا طریقہ متعارف کرایا ہے، جسے ’بھنڈی والا پانی‘ کہتے ہیں۔اس ٹک ٹاک ٹرینڈ میں کچی بھنڈی کو رات بھر پانی میں بھگونا اور پھر صبح اس پانی کو پینا شامل ہے۔
غذائی ماہر انجیلا گراہم نے بتایا کہ ٹک ٹاک پر لوگ اس پانی کو بلڈ شوگر کنٹرول کرنے، آنتوں کی صحت بہتر بنانے، اور وزن کم کرنے کے لیے ایک قدرتی علاج کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔
لیکن سوال یہ ہے کہ کیا بھنڈی کا پانی واقعی صحت کے لیے فائدہ مند ہے؟یہ بات سب مانتے ہیں کہ بھنڈی غذائیت سے بھرپور ہے۔ یہ وٹامن K اور C کا زبردست ذریعہ ہے اور اس میں فولیٹ، وٹامن B6، مینگنیز، اور تھامین بھی کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
بھنڈی میں کیلوریز بھی بہت کم ہوتی ہیں، ایک کپ میں صرف 33 کیلوریز ہوتی ہیں۔ اگر اسے تیل کے بغیر پکایا جائے تو یہ چکنائی سے پاک بھی ہے۔
لیکن انجیلا گراہم نے کہا کہ اگرچہ بھنڈی ایک صحت مند سبزی ہے، یہ واضح نہیں کہ اس کے غذائی اجزا پانی میں بھگونے سے کتنی مقدار میں منتقل ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھنڈی کو کھانے سے اس کے غذائی فوائد ملتے ہیں، لیکن ضروری نہیں کہ یہ فوائد پانی میں بھگونے سے بھی ویسے ہی حاصل ہوں۔