پاکستان میں زچگی کے دوران خواتین کی اموات کی صورتحال تشویشناک ہوتی جارہی ہے۔ روزانہ اوسطاً 27 خواتین دوران زچگی زندگی کی بازی ہار جاتی ہیں، جب کہ نومولود بچوں کی روزانہ 675 اموات بھی رپورٹ ہو رہی ہیں۔ یہ تعداد عالمی شرح اموات کا ایک بڑا حصہ بن چکی ہے۔
وفاقی پارلیمانی سیکرٹری نیلسن عظیم نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وقفہ سوالات و جوابات میں انکشاف کیا کہ پاکستان میں زچگی کے دوران روزانہ 27 خواتین اپنی جان گنوا بیٹھتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صرف سال 2023 میں زچگی کے دوران مجموعی طور پر 11 ہزار خواتین کا انتقال ہوا۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ زچگی کے دوران پیش آنے والی پیچیدگیوں کے باعث روزانہ تقریباً 675 نومولود بچے بھی زندگی سے محروم ہو جاتے ہیں۔
نیلسن عظیم نے ان اموات کو ایک سنجیدہ قومی مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ اس حوالے سے مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ ماں اور بچے کی زندگی کو محفوظ بنایا جا سکے۔
اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان میں زچگی کے دوران ہونے والی 11 ہزار خواتین کی اموات عالمی سطح پر رپورٹ ہونے والی 2 لاکھ 60 ہزار ماں کی اموات کا تقریباً 4.1 فیصد بنتی ہیں۔
یہ صورتحال پاکستان کو نائجیریا، بھارت اور کانگو جیسے ممالک کے ساتھ کھڑا کرتی ہے، جہاں دنیا بھر کی تقریباً نصف ماؤں کی اموات ہوتی ہیں۔ یہ ایک خطرناک اشارہ ہے کہ زچگی کے دوران خواتین کی جان بچانے کے لیے فوری، موثر اور جامع اقدامات نہایت ضروری ہیں۔