بھارت کی ضد اور رویے کی وجہ سے اس سال ہونے والے ایشیا کپ پر خطرات منڈلانے لگے ہیں۔ بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ بھارت نے مینز اور ویمنز ایشیا کپ نہ کھیلنے کا فیصلہ کر لیا ہے کیونکہ ان ٹورنامنٹس کے سربراہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اور وفاقی وزیر محسن نقوی ہیں۔
بھارت کی ہٹ دھرمی ایک بار پھر کرکٹ کو سیاست کی نذر کرنے جا رہی ہے، اور اس بار نشانہ بنا ہے ایشیا کپ۔ ذرائع کے مطابق، بھارت نے پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے باعث ستمبر میں شیڈول مینز ایشیا کپ اور جون میں ہونے والے ویمنز ایمرجنگ ایشیا کپ میں شرکت سے انکار کا فیصلہ کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ مینز ایشیا کپ رواں سال ستمبر میں کھیلا جانا ہے، جبکہ ویمنز ایمرجنگ ایشیا کپ سری لنکا میں جون میں منعقد ہونا تھا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، بی سی سی آئی نے یہ فیصلہ اس بنیاد پر کیا ہے کہ ان ٹورنامنٹس کی نگرانی پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کر رہے ہیں، جو کہ ایک وفاقی وزیر بھی ہیں۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ بھارتی ٹیم ایسی کسی کرکٹ سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتی، جس کا سربراہ پاکستانی حکومت کا نمائندہ ہو۔
بی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ انہوں نے ویمنز ایمرجنگ ایشیا کپ سے دستبرداری کا زبانی پیغام ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کو دے دیا ہے، جبکہ باقی ایونٹس کو بھی فی الحال روکنے کی تجویز ہے۔ بورڈ کے مطابق، اس معاملے میں بھارتی حکومت سے مسلسل مشاورت جاری ہے۔
دوسری جانب بعض ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ بی سی سی آئی نے ایشین کرکٹ کونسل کو اب تک باقاعدہ طور پر کسی بھی دستبرداری کے فیصلے سے آگاہ نہیں کیا۔
ایسے حالات میں شائقین کرکٹ کو اس سال کا ایشیا کپ ملتوی یا منسوخ ہونے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اور اس کی بنیادی وجہ بھارت کا سیاست کو کھیل پر مسلط کرنا ہے۔