مائیگرین ایک ایسا درد ہے جو صرف سر کو نہیں، بلکہ پورے جسم اور ذہن کو متاثر کرتا ہے۔ لوگ اکثر دواؤں سے وقتی سکون حاصل کرتے ہیں، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ بغیر دوا کے بھی محض سات دن میں اس تکلیف کو کم کیا جا سکتا ہے۔ چند آسان غذائی اور طرزِ زندگی کی تبدیلیاں، اور کچھ قدرتی نسخے مائیگرین کو روکنے اور کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
مائیگرین ایک ایسا درد ہے جو صرف ایک طرف محسوس ہوتا ہے، اور عام سردرد سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ہوتا ہے۔ اس درد میں دل کی دھڑکن جیسے جھٹکے، روشنی اور آواز کی حساسیت، متلی، تھکن اور ذہنی دھند جیسی علامات شامل ہوتی ہیں۔ اکثر لوگ اس اذیت سے نجات کے لیے ادویات کا سہارا لیتے ہیں، لیکن ان کا اثر زیادہ دیر قائم نہیں رہتا۔
ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ مائیگرین سے بچاؤ کے لیے صرف چند سادہ تبدیلیاں کرنا کافی ہو سکتا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ غذاؤں اور روزمرہ زندگی میں معمولی تبدیلیوں سے سات دن میں مائیگرین کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے، بلکہ مستقل سکون بھی حاصل ہو سکتا ہے۔
مائیگرین، جسے عرف عام میں آدھے سر کا درد بھی کہا جاتا ہے، زیادہ تر یک طرفہ ہوتا ہے اور شدید ہو سکتا ہے۔ آیوروید اور دیگر متبادل طریقہ علاج کے ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ مرض اس وقت شدت اختیار کرتا ہے جب جسم کی تین توانائیاں—حرکت، حرارت اور استحکام—اپنے توازن سے نکل جاتی ہیں۔ ان توانائیوں کو بگاڑنے والی وجوہات میں ذہنی دباؤ، خراب غذا، نیند کی کمی اور موسمی تبدیلیاں شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان توانائیوں کو دوبارہ متوازن کر لیا جائے تو مائیگرین کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے، بلکہ اس کی واپسی کو بھی روکا جا سکتا ہے۔
مائیگرین پر قابو پانے کے لیے سب سے پہلے ان وجوہات سے بچنا ضروری ہے جو اس کیفیت کو متحرک کرتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، جدید تحقیق کے مطابق، مائیگرین کے اسباب میں دماغی شریانوں میں سوزش، ہارمونی تبدیلیاں، اور ہاضمے کے مسائل بھی شامل ہوتے ہیں۔
ایسے میں دھنیا کی چائے ایک مؤثر قدرتی علاج بن کر سامنے آئی ہے۔ ثابت دھنیا میں قدرتی طور پر سوزش کم کرنے والے اجزاء پائے جاتے ہیں جو مائیگرین کے اثرات کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
دھنیا کی چائے بنانے کا طریقہ یہ ہے
ایک گلاس پانی میں ایک چائے کا چمچ ثابت دھنیا ڈال کر اُبالیں، پھر چند منٹ بعد اسے چھان کر نیم گرم حالت میں پی لیں۔ یہ چائے دماغ کو راحت دیتی ہے اور مائیگرین سے نرمی سے سکون پہنچاتی ہے۔
اگر فوری سکون درکار ہو تو ایک سادہ گھریلو نسخہ آزمایا جا سکتا ہے
دار چینی اور شہد کو ملا کر ایک پیسٹ بنائیں، اور اسے پیشانی پر 15 سے 20 منٹ تک لگا رہنے دیں، پھر نرمی سے دھو لیں۔ دار چینی اعصاب کی حفاظت کرتی ہے جبکہ شہد قدرتی طور پر سوزش کم کرتا ہے۔
احتیاط بھی ضروری ہے
اگرچہ یہ قدرتی نسخے مائیگرین کی شدت کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، لیکن اگر مائیگرین کے دورے بار بار اور شدت سے آتے رہیں، تو کسی ماہر نیورولوجسٹ سے رجوع ضرور کریں تاکہ مکمل اور درست علاج ممکن ہو۔
یہ سات دنوں پر مبنی قدرتی منصوبہ نہ صرف مائیگرین کی شدت کم کرنے میں مدد دے گا بلکہ آپ کو اپنے جسم کی حساسیت اور ضروریات کو بہتر انداز میں سمجھنے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔