وزن کم کرنے والے نئے ٹرینڈز آپ کی صحت کے لیے اندازوں سے کہیں زیادہ خطرناک ہو سکتے ہیں

سائنسی طور پر ثابت کیا گیا ہے کہ یہ طریقے جسم کو وقتی طور پر نقصان پہنچا سکتے ہیں

وزن کم کرنے کے لیے آج کل کئی نئے ٹرینڈز سامنے آئے ہیں جو فوری نتائج دینے کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کے پیچھے کئی خطرناک سائیڈ ایفیکٹس چھپے ہوئے ہیں۔ سائنسی طور پر ثابت کیا گیا ہے کہ یہ طریقے جسم کو وقتی طور پر نقصان پہنچا سکتے ہیں اور طویل مدت میں سنگین مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔

آج کل وزن کم کرنے کے لیے مختلف طریقے تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں، جو فوری اور مؤثر نتائج کا وعدہ کرتے ہیں۔ تاہم ماہرین صحت خبردار کرتے ہیں کہ ان میں سے کئی ٹرینڈز سائنسی لحاظ سے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں اور ان کے منفی اثرات جسم پر دیرپا ہو سکتے ہیں۔

1. اوزمپیک یا سیماگلوٹائیڈ انجیکشنز
یہ انجیکشنز وزن کم کرنے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں لیکن ان کے مضر اثرات بھی سامنے آئے ہیں۔ ان سے معدے کے مسائل جیسے متلی، قے اور قبض ہو سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ پٹھوں کی کمزوری بھی ہو سکتی ہے کیونکہ وزن کم ہونے کے ساتھ صحت مند عضلات بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس دوا کے طویل مدتی اثرات تاحال نامعلوم ہیں، جو اسے مزید خطرناک بنا دیتے ہیں۔

2. صرف جوس یا مشروبات پر مشتمل خوراک
کئی لوگ صرف جوسز یا لیکوئڈ ڈائیٹ اپناتے ہیں تاکہ تیزی سے وزن کم کیا جا سکے۔ یہ طریقہ بظاہر آسان لگتا ہے لیکن اس سے جسم کو پروٹین اور فائبر نہیں مل پاتے، جس کے باعث توانائی کی شدید کمی ہو سکتی ہے۔ مسلز بھی کمزور ہو سکتے ہیں اور گردوں پر غیر ضروری دباؤ پڑ سکتا ہے۔

3. صفر کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل خوراک
کاربوہائیڈریٹس مکمل طور پر ترک کرنا بھی ایک نیا رجحان ہے، لیکن اس سے دماغی دھند (brain fog)، ہاضمے کے مسائل اور دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی جیسے خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔ لمبے عرصے تک اس قسم کی خوراک لینے سے غذائی توازن بگڑ سکتا ہے، جس کے نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں۔

4. وزن کم کرنے والی گولیاں اور چائے
بازار میں دستیاب مختلف سلیم ٹی اور گولیاں فوری وزن گھٹانے کا دعویٰ کرتی ہیں، لیکن ان سے جگر یا گردے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ دل کی دھڑکن تیز ہو سکتی ہے، بعض اوقات اسہال اور پانی کی کمی کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ نیند خراب ہونا اور موڈ میں اتار چڑھاؤ جیسے مسائل بھی عام ہو سکتے ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے متوازن غذا، ورزش اور مستقل مزاجی سب سے محفوظ اور مؤثر طریقہ ہے۔ جلد بازی میں کیے گئے فیصلے وقتی فائدہ تو دے سکتے ہیں لیکن طویل المدتی نقصان سے بچنا ممکن نہیں ہوتا۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین