جنگی میدان کی ہار کا بدلہ کھیل سے؛ پاک بھارت ٹیمیں ممکنہ طور پر اب ایک گروپ میں نہیں ہوں گی

بھارتی کرکٹ بورڈ آئی سی سی سے باضابطہ مطالبہ کرے گا کہ پاکستان کے ساتھ گروپنگ نہ کی جائے

بھارتی میڈیا ایک بار پھر کھیل میں سیاست کو گھسیٹتے ہوئے آئی سی سی پر دباؤ ڈالنے لگا ہے کہ پاکستان کے خلاف میچز نہ رکھے جائیں۔ رپورٹ کے مطابق ممکن ہے کہ آئی سی سی کے اگلے اجلاس میں پاک بھارت ٹیموں کو ایک ہی گروپ میں شامل نہ کیا جائے، جو شائقین کے لیے مایوس کن خبر ہو سکتی ہے۔

بھارتی میڈیا ایک بار پھر اپنی روایتی روش پر چل پڑا ہے اور جنگی میدان میں ناکامی کا بدلہ کھیل کے میدان سے لینے میں لگ گیا ہے۔ اس بار نشانہ بنی ہے پاکستان کرکٹ ٹیم، جس کے خلاف میچ نہ کھیلنے کا دباؤ آئی سی سی پر ڈالا جا رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے آئندہ سالانہ اجلاس میں یہ معاملہ زیر غور آئے گا کہ پاکستان اور بھارت کو آئی سی سی ایونٹس میں ایک ہی گروپ میں نہ رکھا جائے۔ اس کے علاوہ مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان میچز کے انعقاد پر بھی فیصلے متوقع ہیں۔

یاد رہے کہ ماضی میں کئی دہائیوں سے آئی سی سی کی یہ حکمت عملی رہی ہے کہ پاکستان اور بھارت کو ایک ہی گروپ میں رکھا جائے تاکہ دونوں ٹیمیں کم از کم دو بار آمنے سامنے آئیں۔ اس سے نہ صرف شائقین کو سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملتے ہیں بلکہ آئی سی سی کو بھی بھاری مالی فائدہ ہوتا ہے۔

تاہم، حالیہ پاک بھارت کشیدگی نے کھیل کو بھی متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) آئی سی سی سے باضابطہ مطالبہ کرے گا کہ پاکستان کے ساتھ گروپنگ نہ کی جائے۔

واضح رہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف صرف آئی سی سی ایونٹس میں ہی کھیلتا ہے۔ مگر حالیہ شکست کے بعد صرف کھیل ہی نہیں بلکہ 2026 کے ٹی20 ورلڈکپ کی میزبانی، جو بھارت اور سری لنکا کو مشترکہ طور پر کرنا ہے، بھی خطرے میں پڑ گئی ہے۔

دوسری جانب، آئی سی سی کے چیئرمین کے طور پر منتخب ہونے والے جے شاہ بھی بھارتی مؤقف کی حمایت کرتے دکھائی دے رہے ہیں، جو اس صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا سکتا ہے۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ آئی سی سی کا سالانہ جنرل اجلاس 17 سے 20 جولائی کے درمیان سنگاپور میں منعقد ہونے جا رہا ہے، جہاں ان تمام معاملات پر اہم فیصلے متوقع ہیں۔

شائقین کرکٹ کے لیے یہ خبر یقینی طور پر تشویش کا باعث ہے، کیونکہ اگر ایسا فیصلہ ہو جاتا ہے تو کرکٹ کی دنیا ایک بڑی روایتی ٹکراؤ سے محروم ہو جائے گی۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین