چین نے ڈرون ٹیکنالوجی میں ایک اور بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ایسا جدید ڈرون کیریئر تیار کر لیا ہے جو ایک ساتھ 100 چھوٹے ڈرونز فضا میں بھیجنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ نیا سسٹم نہ صرف دشمن کے دفاعی نظام پر قابو پانے میں مدد دے گا بلکہ جنگی حکمت عملیوں میں بھی انقلاب لا سکتا ہے۔
چین آنے والے دنوں میں اپنے ایک جدید اور طاقتور ڈرون کیریئر کی آزمائش کرنے جا رہا ہے، جو ایک ساتھ 100 چھوٹے ڈرونز کو فضا میں چھوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق، اس نئے بغیر پائلٹ کے ڈرون کیریئر کا نام ’Jiu Tian‘ (جیو ٹیان: نائن ہیونز) رکھا گیا ہے، جو مستقبل میں پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) ایئر فورس کا حصہ بنے گا۔ اس ڈرون مدرشپ کو خاص طور پر فضائی جنگوں میں دور تک پہنچنے اور دشمن کی دفاعی لائن توڑنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
اس جدید ڈرون کیریئر کے مکمل فعال ہونے کے بعد یہ چھوٹے ڈرونز کا ایک پورا جُھنڈ فضا میں بھیجے گا، جو ٹیم کی صورت میں کام کرتے ہوئے دشمن کے ایئر ڈیفنس سسٹم کو شکست دے سکیں گے۔
پی ایل اے ایئر فورس میں شامل کرنے سے پہلے جیو ٹیان کو کئی آزمائشی مراحل سے گزارا جائے گا تاکہ اس کی کارکردگی کو مکمل طور پر جانچا جا سکے۔ یہ ڈرون کیریئر بلندی پر پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایک وقت میں چھ ٹن تک اسلحہ اور ڈرونز لے جا سکتا ہے۔ اس کی آپریشنل رینج 7000 کلومیٹر تک ہے، جو اسے طویل فاصلے کی جنگی کارروائیوں کے لیے نہایت مفید بناتی ہے۔
جدید دور کی جنگوں میں بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں (یو اے وی) پہلے ہی ایک اہم کردار ادا کر رہی ہیں، اور جیو ٹیان چین کی ایڈوانس ڈرون ٹیکنالوجی میں ایک اور اہم اور جدید اضافہ ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ چین دفاعی ٹیکنالوجی کے میدان میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور اپنی عسکری قوت میں نت نئی جدتیں لا رہا ہے۔