بھارت گزشتہ 20 سال سے دہشتگردی میں ملوث ہے، خضدار حملے کے پیچھے فتنہ الہندوستان ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

دشمن فتنہ الہندوستان کے ذریعے پاکستان میں معصوم شہریوں، بچوں اور سافٹ ٹارگٹس کو نشانہ بنا رہا ہے

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے خضدار میں اسکول بس پر حملے کی ذمہ داری بھارت پر ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن فتنہ الہندوستان کے ذریعے پاکستان میں معصوم شہریوں، بچوں اور سافٹ ٹارگٹس کو نشانہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت گزشتہ 20 سال سے ریاستی دہشتگردی میں ملوث ہے، جس کے واضح شواہد اقوام متحدہ سمیت کئی فورمز پر پیش کیے جا چکے ہیں۔

راولپنڈی میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری اور وفاقی سیکریٹری داخلہ خرم آغا نے کہا کہ خضدار میں اسکول بس پر ہونے والا افسوسناک حملہ دراصل پاکستان کی اقدار پر حملہ ہے اور اس میں فتنہ الہندوستان کا ہاتھ ہے۔

وفاقی سیکریٹری داخلہ خرم آغا نے کہا کہ اسکول کے معصوم بچوں کو نشانہ بنانا کسی تعلیمی ادارے پر نہیں بلکہ ہماری تہذیب، روایات اور امن پر حملہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دشمن نے ایک بار پھر ہارڈ ٹارگٹس میں ناکامی کے بعد سافٹ ٹارگٹس کا انتخاب کیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ بھارت 20 برس سے پاکستان، خاص طور پر بلوچستان میں ریاستی دہشتگردی میں ملوث ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2009ء میں پاکستان نے بھارت کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ثبوت پر مبنی ڈوزیئر اقوام متحدہ کو پیش کیا تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران خضدار واقعے میں شہید ہونے والے بچوں کی تصاویر اور ویڈیوز بھی دکھائی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ 2016ء میں بھی ایسے شواہد اقوام متحدہ کو دیے گئے تھے۔ بھارت دہشتگردوں کو فنڈز فراہم کرتا ہے، اور گرفتار دہشتگردوں نے بھی اپنے بیانات میں بھارت کی مداخلت کا اعتراف کیا ہے۔ خضدار کا واقعہ بھارتی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے جہاں معصوم بچوں کو جان سے مارا گیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بلوچستان میں ہونے والے متعدد دہشتگرد واقعات کا حوالہ دیا جن میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، بسوں سے اتار کر قتل کیا گیا، دھماکے کیے گئے اور مخصوص دکانوں کو ٹارگٹ کیا گیا۔ ان واقعات کا مقصد بلوچستان میں خوف و ہراس پھیلانا ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ فتنہ الہندوستان کا کوئی تعلق نہ بلوچ قوم سے ہے اور نہ ہی اسلام سے، بلکہ یہ صرف بھارت کا آلہ کار ہے۔ کلبھوشن یادیو نے خود اعتراف کیا ہے کہ وہ پاکستان میں دہشتگردی کے منصوبے بناتا رہا ہے۔

پریس کانفرنس میں ایک انڈین آرمی آفیسر میجر سندیپ کی آڈیو ریکارڈنگ بھی سنوائی گئی جس میں پاکستان میں دہشتگردی کے منصوبے، فنڈنگ کے طریقے اور مستقبل کے لائحہ عمل پر بات ہو رہی تھی۔ میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ یہ کھلا ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان میں منظم دہشتگردی کروا رہا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے جو حملے مساجد اور مدارس پر کیے، ان کے کوئی ثبوت آج تک نہیں دیے، جب کہ پاکستان نے تمام متعلقہ مقامات میڈیا کو دکھائے اور بھارت کے خلاف شواہد بھی دنیا کو پیش کیے۔

انہوں نے دہشتگردوں کے پاس موجود جدید اور مہنگے ہتھیاروں کی تصاویر بھی پیش کیں اور سوال اٹھایا کہ یہ سب اسلحہ غریب لوگوں کو کہاں سے ملا؟ بھارت انہیں پیسے اور اسلحہ فراہم کرتا ہے، جب کہ فتنہ الخوارج گروپ کے پاس افغانستان سے چھوٹا گیا امریکی اسلحہ موجود ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ 6 اکتوبر 2024ء کو چینی باشندوں پر حملہ ہوا تو بھارتی میڈیا نے فوراً رپورٹنگ شروع کر دی، اسی طرح جعفر ایکسپریس پر حملے سے قبل بھی خبریں سامنے آ گئیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ منصوبہ بندی بھارت میں ہوتی ہے۔ بھارت پاکستان میں خواتین اور بچوں کی اموات پر خوشی مناتا ہے، دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے بتایا کہ بارڈر کراس کرنے والے 71 دہشتگردوں کو پاک فوج نے جہنم واصل کیا، یہ سب بھارت سے آتے ہیں اور بھارت الٹا پاکستان پر الزام لگاتا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت پہلگام واقعے کے کوئی ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے، ہم نے میڈیا کو وہ تمام جگہیں دکھائیں جنہیں بھارت دہشتگردی کے کیمپ قرار دیتا ہے، مگر وہاں ایسا کچھ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں میڈیا آزاد نہیں بلکہ مکمل اسٹیٹ کنٹرول میں ہے، جو اس کے جمہوری ہونے کے دعوے کو مشکوک بنا دیتا ہے۔

پریس کانفرنس کے اختتام پر عدیلہ بلوچ کی ویڈیو بھی دکھائی گئی جو ایک خودکش حملہ آور بننے سے پہلے پکڑی گئی تھی۔ اس نے بتایا کہ کس طرح اسے بلیک میل کیا گیا اور استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم دہشتگردوں کے سامنے جھکنے والے نہیں، پاکستان کی مسلح افواج ہر سازش کے خلاف سینہ تان کر کھڑی ہیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین