چائے کے ساتھ سگریٹ پینا بظاہر تناؤ کم کرنے کی عادت لگتا ہے، لیکن ماہرین اسے صحت کے لیے انتہائی خطرناک قرار دیتے ہیں۔ یہ امتزاج دل کی بیماریوں، کینسر، اور فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ گرم چائے اور سگریٹ کا دھواں غذائی نالی اور پھیپھڑوں کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ ماہرین نے لوگوں سے اس عادت سے بچنے کی اپیل کی ہے، کیونکہ یہ وقتی سکون کے بدلے طویل نقصان کا باعث بنتی ہے۔
چائے کے ساتھ سگریٹ پینا پاکستان اور دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کی روزمرہ زندگی کا حصہ ہے، خاص طور پر نوجوانوں میں یہ عادت بہت عام ہے۔
اگرچہ چائے اور سگریٹ کا ایک ساتھ استعمال تناؤ کم کرنے کا ایک طریقہ لگتا ہے، لیکن صحت کے ماہرین اسے انتہائی خطرناک اور جان لیوا عادت مانتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق، چائے اور سگریٹ کا بیک وقت استعمال جسم پر بہت برے اثرات ڈالتا ہے اور لمبے عرصے میں یہ کینسر، دل کی بیماریوں، اور فالج جیسے سنگین امراض کا باعث بن سکتا ہے۔
2023 میں Annals of Internal Medicine میں شائع ایک تحقیق کے مطابق، گرم چائے پینے سے غذائی نالی کے خلیات کو نقصان پہنچتا ہے۔ اگر اس کے ساتھ سگریٹ بھی پی جائے تو یہ خطرہ دگنا ہو جاتا ہے، اور وقت کے ساتھ یہ عادت غذائی نالی کے کینسر کا سبب بن سکتی ہے۔
ماہرین بتاتے ہیں کہ چائے میں موجود کیفین معدے میں تیزاب بناتی ہے، جو ہاضمے میں مدد دیتی ہے۔ لیکن زیادہ کیفین معدے کی دیواروں کو نقصان پہنچاتی ہے۔
دوسری طرف، سگریٹ میں موجود نکوٹین جب خالی معدے پر چائے کے ساتھ جاتی ہے تو یہ شدید سر درد، چکر، اور متلی کا باعث بن سکتی ہے۔
صحت پر برے اثرات
ڈاکٹروں کے مطابق، سگریٹ پینے سے دل کے دورے کا خطرہ 7 فیصد بڑھ جاتا ہے، اور سگریٹ نوشی کرنے والوں کی زندگی اوسطاً دو دہائیوں تک کم ہو سکتی ہے۔
اس کے علاوہ، گرم چائے کے بخارات اور سگریٹ کے دھوئیں کا ملنا پھیپھڑوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچاتا ہے۔
اگرچہ پھیپھڑے وقت کے ساتھ کچھ حد تک خود کو ٹھیک کر سکتے ہیں، لیکن اس دوران کئی خطرناک بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔
چائے اور سگریٹ کے دیگر نقصانات:
دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
غذائی نالی کا کینسر ہو سکتا ہے۔
گلے کا کینسر لاحق ہو سکتا ہے۔
پھیپھڑوں کا کینسر ہونے کا امکان بڑھتا ہے۔
نامردی اور بانجھ پن کا خطرہ بڑھتا ہے۔
معدے کے السر کا شکار ہو سکتے ہیں۔
ہاتھوں اور پیروں میں السر بن سکتے ہیں۔
یادداشت کمزور ہو سکتی ہے۔
دماغی اور دل کے فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔
زندگی کا دورانیہ کم ہو جاتا ہے۔
لوگ سگریٹ کیوں پیتے ہیں؟
ماہرین کے مطابق، زیادہ تر لوگ سگریٹ اس لیے پیتے ہیں کیونکہ وہ اسے ذہنی سکون یا تناؤ کم کرنے کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ لیکن ایک بار عادت پڑنے کے بعد اس سے چھٹکارا پانا بہت مشکل ہو جاتا ہے، کیونکہ دماغ نکوٹین کا عادی ہو جاتا ہے۔
نکوٹین دماغ میں کیمیکلز خارج کرتی ہے، جو عارضی طور پر انسان کو پرسکون، توانا، اور توجہ دینے والا بناتی ہے۔
سگریٹ نوشی اب صرف ایک نشہ نہیں بلکہ کئی لوگوں کے لیے صبح کی چائے یا کافی کی طرح ایک سماجی عادت اور روزمرہ کا معمول بن چکی ہے۔
کچھ لوگ سگریٹ صرف اسے پکڑنے یا اس کا ذائقہ چکھنے کے لیے بھی پیتے ہیں۔
سگریٹ کے اثرات جسم کے باہری حصوں جیسے جلد اور ناخن سے لے کر اندرونی اعضاء اور حتیٰ کہ ڈی این اے تک کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سگریٹ کا نقصان اس وقت سے شروع ہو جاتا ہے جب اسے جلانے کے لیے آگ لگائی جاتی ہے، چاہے اس کا کش لیا جائے یا نہ لیا جائے۔
چائے اور سگریٹ کا یہ امتزاج، جو بظاہر ایک معمولی عادت لگتا ہے، دراصل ایک خاموش قاتل ہے۔
ماہرین صحت نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس خطرناک عادت سے پرہیز کریں، کیونکہ یہ وقتی سکون کے بدلے طویل عرصے تک نقصان پہنچا سکتی ہے۔