کیا یہ غذا کھانے سے وقت سے پہلے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے؟

ماہرین صحت مند، قدرتی خوراک اپنانے کی تجویز دیتے ہیں تاکہ ان خطرات سے بچا جا سکے۔

حالیہ سائنسی تحقیقات نے انکشاف کیا ہے کہ الٹرا پروسسڈ خوراک کا زیادہ استعمال جلد موت سمیت سنگین صحت کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ اس قسم کی خوراک، جیسے فاسٹ فوڈ، چپس، میٹھے مشروبات، اور بیکری مصنوعات، مصنوعی اجزاء سے تیار ہوتی ہیں اور دل کی بیماری، فالج، کینسر، ذیابطیس، اور دماغی صحت کے مسائل سے منسلک ہیں۔ اسپین کی ایک تحقیق کے مطابق، دن میں چار یا اس سے زائد سرونگز کھانے والوں میں جلد موت کا خطرہ 62% تک بڑھ جاتا ہے۔ ماہرین صحت مند، قدرتی خوراک اپنانے کی تجویز دیتے ہیں تاکہ ان خطرات سے بچا جا سکے۔

الٹرا پروسسڈ خوراک کا بڑھتا خطرہ

ہمارے روزمرہ کے کھانوں میں شامل فاسٹ فوڈ، چپس، اور میٹھے مشروبات نہ صرف ذائقے میں لذیذ ہیں بلکہ صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ بھی ہیں۔ 28 مئی 2025 کو شائع ہونے والی ایک سائنسی تحقیق نے انکشاف کیا ہے کہ الٹرا پروسسڈ خوراک کا زیادہ استعمال جلد موت سمیت متعدد جان لیوا بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ تحقیق عالمی سطح پر صحت کے ماہرین اور عوام کے لیے ایک چونکا دینے والا پیغام ہے، جو جدید طرز زندگی میں پروسسڈ خوراک کی بڑھتی ہوئی موجودگی پر سوالات اٹھاتی ہے۔

الٹرا پروسسڈ خوراک کیا ہے؟

الٹرا پروسسڈ خوراک وہ کھانے ہیں جو قدرتی اجزاء سے کئی صنعتی مراحل سے گزر کر تیار ہوتے ہیں۔ ان میں مصنوعی رنگ، ذائقے، زیادہ مقدار میں چینی، نمک، چکنائی، حفاظتی کیمیکلز (پریزرویٹوز)، ایمولسیفائرز، اسٹیبلائزرز، اور تھکنرز شامل ہوتے ہیں۔ عام مثالوں میں فاسٹ فوڈ (برگر، پیزا)، پیکٹ والے چپس، میٹھے مشروبات (سوڈا، انرجی ڈرنکس)، بیکری مصنوعات (ڈونٹس، کیک)، اور فوری تیار سوپ یا نوڈلز شامل ہیں۔ یہ خوراک نہ صرف غذائیت سے خالی ہوتی ہے بلکہ طویل مدتی صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہے۔

دل کی بیماری اور فالج کا خطرہ

سائنسی شواہد نے الٹرا پروسسڈ خوراک کو دل کی بیماریوں اور فالج کے بڑھتے خطرات سے جوڑا ہے۔ ایک جامع تحقیق کے مطابق، جو افراد اپنی روزانہ کی خوراک کا ایک چوتھائی حصہ الٹرا پروسسڈ کھانوں سے پورا کرتے ہیں، ان میں دل کی بیماری یا فالج کا خطرہ 60% تک بڑھ جاتا ہے۔ اس کی وجہ ان کھانوں میں موجود زیادہ چکنائی، چینی، اور نمک ہیں، جو خون کی شریانوں کو نقصان پہنچاتے ہیں اور بلڈ پریشر کو بڑھاتے ہیں۔

کینسر اور ذیابطیس سے تعلق

2023 میں فرانس میں کی گئی ایک تحقیق نے مزید چونکا دینے والے حقائق سامنے لائے۔ اس تحقیق کے مطابق، الٹرا پروسسڈ خوراک کا مسلسل استعمال کینسر، خاص طور پر چھاتی اور معدے کے کینسر، اور ٹائپ 2 ذیابطیس کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ کھانے معدے کے مسائل، جیسے کہ بدہضمی اور آنتوں کی سوزش، کو بھی بڑھاوا دیتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان خوراک میں موجود کیمیکلز اور کم غذائیت جسم کے قدرتی نظام کو متاثر کرتی ہے۔

دماغی صحت پر منفی اثرات

الٹرا پروسسڈ خوراک نہ صرف جسمانی بلکہ دماغی صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ متعدد مطالعات نے ثابت کیا ہے کہ اس قسم کی خوراک کا زیادہ استعمال ڈپریشن، بے چینی، اور ذہنی توجہ میں کمی سے منسلک ہے۔ اس کی وجہ ان کھانوں میں موجود مصنوعی اجزاء اور غذائیت کی کمی ہے، جو دماغ کے کیمیائی توازن کو خراب کرتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق، جو افراد ہفتے میں پانچ یا اس سے زائد بار الٹرا پروسسڈ کھانے کھاتے ہیں، ان میں دماغی صحت کے مسائل کا خطرہ 30% زیادہ ہوتا ہے۔

جلد موت کا خطرہ 62% زیادہ

اسپین میں کی گئی ایک اہم تحقیق نے الٹرا پروسسڈ خوراک کے سب سے سنگین خطرے کو اجاگر کیا: جلد موت۔ تحقیق کے مطابق، جو افراد دن میں چار یا اس سے زائد سرونگز الٹرا پروسسڈ خوراک کھاتے ہیں، ان میں جلد موت کا خطرہ 62% تک بڑھ جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ خوراک دائمی بیماریوں، جیسے کہ دل کی بیماری، کینسر، اور ذیابطیس، کو بڑھاتی ہے، جو زندگی کی مدت کو کم کرتی ہیں۔ یہ تحقیق 20 سال سے زائد عرصے تک 100,000 سے زیادہ افراد کے کھانے کی عادات پر مبنی تھی۔

ماہرین کی تجاویز: صحت مند متبادل اپنائیں

صحت کے ماہرین نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ الٹرا پروسسڈ خوراک کے استعمال کو کم سے کم کیا جائے۔ ماہر غذائیت ڈاکٹر عائشہ خان کا کہنا ہے، ’’ہمارے کھانوں میں تازہ پھل، سبزیاں، اناج، اور دالیں شامل ہونی چاہئیں۔ گھر میں تیار کھانا نہ صرف غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے بلکہ اس سے ہم اپنی صحت پر کنٹرول رکھ سکتے ہیں۔‘‘ ماہرین نے مشورہ دیا کہ پروسسڈ کھانوں کے بجائے قدرتی اور کم سے کم پروسسڈ خوراک، جیسے کہ دہی، خشک میوے، اور گھریلو پکوان، کو ترجیح دی جائے۔

سوشل میڈیا پر ردعمل

اس تحقیق نے سوشل میڈیا، خاص طور پر ایکس پر زبردست بحث کو جنم دیا۔ پاکستانی صارفین نے اپنی کھانے کی عادات پر نظر ثانی کا عزم ظاہر کیا۔ ایک صارف نے لکھا، ’’ہم روزانہ چپس اور سوڈا کھاتے ہیں، لیکن اب وقت ہے کہ صحت کو ترجیح دیں۔‘‘ ایک اور پوسٹ میں کہا گیا، ’’یہ تحقیق ایک وارننگ ہے کہ ہمیں اپنی خوراک کو تبدیل کرنا ہوگا۔‘‘ یہ ردعمل ظاہر کرتا ہے کہ عوام اس خطرے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔

صحت مند زندگی کی طرف قدم

الٹرا پروسسڈ خوراک کا زیادہ استعمال ہماری صحت کے لیے ایک خاموش قاتل ثابت ہو رہا ہے۔ دل کی بیماری، کینسر، ذیابطیس، دماغی مسائل، اور جلد موت کے خطرات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ہمیں اپنی خوراک پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اسپین کی تحقیق کا 62% بڑھتا خطرہ ایک واضح پیغام ہے کہ صحت مند، قدرتی خوراک ہی طویل اور بہتر زندگی کی ضمانت ہے۔ پاکستانی عوام کے لیے یہ وقت ہے کہ وہ فاسٹ فوڈ اور پروسسڈ کھانوں سے دوری اختیار کریں اور گھریلو، غذائیت سے بھرپور کھانوں کو اپنائیں۔ صحت ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہے، اور اسے بچانا ہماری اولین ذمہ داری ہے

متعلقہ خبریں

مقبول ترین