سوسائٹی کو بدلنے کیلئے سب سے پہلے خود کو بدلیں:ڈاکٹر حسن قادری

تحریک منہاج القرآن نے گھروں کو مرکز علم و عبادت بنانے کی مہم کا آغاز کر دیا

لاہور:چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے منہاج القرآن میں منعقدہ ایک فکری نشست میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوسائٹی کو بدلنے کے لئے سب سے پہلے خود کو اور اپنے گھر کو بدلنا ہو گا۔ تحریک منہاج القرآن گھروں کو علم اور عبادت کا مرکز بنانا چاہتی ہے اس کے لئے پہلے مرحلے میں 25ہزار گھرانوں کو مرکز علم بنایا جائے گا۔ جب گھر مصطفوی تعلیم کے مطابق مسکن علم و تربیت و عبادت بن جائے گا تو اس کے مثبت اثرات تمام سوسائٹی تک پہنچیں گے۔

ریاست اور والدین کا تربیت میں اہم کردار

انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کی معیاری تربیت کے لئے سب سے پہلے خود ماڈل بنیں اور پھر اپنے بچوں کی دینی نہج پر تربیت کریں، انہوں نے فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تربیت دو پہلوؤں پر مشتمل ہوتی ہے، ایک وہ جس کا اہتمام گھر میں انفرادی سطح پر والدین کرتے ہیں اور دوسری تربیت ریاست کی طرف سے ہوتی ہے جس کا اہتمام تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے اور ہر سطح پر قانون کی پاسداری کے ذریعے ممکن بنایا جاتا ہے۔

معاشرتی بگاڑ تعویز، گنڈوں سے نہیں شکر گزاری سے ٹھیک ہو گا:ڈاکٹر حسن قادری

کمپیوٹر لٹریٹ جنریشن

پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ آج کے بچے کا دماغ، اس کی صلاحیتیں، اس کی کمپیوٹرچپ اور اس کا پروسیسرپچھلی نسلوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ جدید اور تیز ہے بچہ چار سال کی عمر میں ایسے سوالات کرتا ہے جو کبھی بیس سال کی عمر میں بھی ہمارے ذہن میں نہیں آتے تھے اس لیے اگر والدین نے پہلے پانچ سالوں میں بچے کے لباس، زبان، ماحول اور اُسے ہر حال میں سچ بولنے کی تربیت نہ دی تو ایک مثالی نسل کبھی بھی پروان نہیں چڑھ سکے گی۔

بچے کی تربیت ماں کے پیٹ سے شروع ہو جاتی ہے

چیئرمین سپریم کونسل نے کہا کہ جب بچہ ماں کے پیٹ میں ہوتا ہے، اُس کی پرورش ماں کے اعمال سے ہی شروع ہو جاتی ہے، جدید میڈیکل سائنس سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ماں کے پیٹ میں ہی بچہ بیرونی ماحول کے اثرات قبول کرنا شروع کر دیتا ہے، اگر ماں سچ بولتی ہے، باوضو رہتی ہے، قرآن مجید کی تلاوت اُس کا شعار ہوتا ہے تو یہ اوصاف بچے کی اخلاقی تربیت کا حصہ بن جائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ والدین آج بچوں کو بدیسی بود و باش میں دیکھ کر خوش ہوتے ہیں ہم بھول جاتے ہیں کہ ایسا کر کے ہم انہیں اسلامی تاریخ و ثقافت اور ورثہ سے کاٹ رہے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ والدین بچے کی زبان سے لے کر لباس تک ہر پہلو پر محنت کریں۔

نئی نسل کو تاریخ اور ثقافت سے نہ کاٹیں

تاریخ و ثقافت سے کٹ جانے والی نسل نہ ادھر کی رہتی ہے نہ ادھر کی۔آج کل ماں باپ مالی استطاعت نہ رکھنے کے باوجود اپنے بچوں کو مہنگے گرائمر انگلش میڈیم سکولوں میں تبدیل دلواتے ہیں، ان کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے بچے انگریزی بولیں، انگریزی لباس پہنیں اور انگریزوں کی طرح نظر آئیں، یہ ایک بگڑا ہوا احساس کمتری ہے، اس سے بچے کی قدرتی نشوونما پر نہایت منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، دنیا میں یہ مانا ہوا اصول ہے کہ بچوں کو ان کی مادری زبان میں تعلیم دی جائے، بچہ اپنی اپنی مادری زبان میں زیادہ بہتر طریقے سے تعلیم حاصل کر سکتا ہے، اسی طرح بچوں کو اوائل عمری میں ہی اپنے کلچر اور ثقافت سے مانوس رکھیں تاکہ اس کی شخصیت دوہرے معیارات سے محفوظ رہ سکے۔ انہوں نے کہا کہ ان مقاصد کے حصول کے لئے گھر کا ماحول مرکزی کردار کا حامل ہے۔

منہاج القرآن کے بانی و سرپرست کا اہم اعلان

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ علمی،مذہبی شخصیت ہیں، انہوں نے منہاج القرآن کی چار دہائیاں قبل داغ بیل ڈالی، انہوں یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے ہمیشہ بین المذاہب رواداری، بین المسالک ہم آہنگی، گلوبل پیس اور جدید علوم کے فروغ کے لئے کام کیا اور اس کے لئے قابل ذکر تعلیمی انسٹی ٹیوشنز قائم کئے، پچھلے پانچ سال سے بالخصوص ڈاکٹر طاہرالقادری نوجوانوں کی اخلاقی تربیت پر زور دے رہے ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ جب تک فرد کی اخلاقی تربیت نہیں ہو جاتی اس کے اندر ثقافت و روایات، ریاستی قوانین کے احترام کا شعور اجاگر نہیں ہو جاتا اس وقت تک ایک مثالی معاشرہ تشکیل نہیں پا سکتا، انہوں نے اپنی تربیتی مہم کے دوسرے مرحلے میں پاکستان بھر میں 25 ہزار گھروں کو مراکز علم میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے اس حوالے سے منہاج القرآن کی جملہ تنظیمات مثالی گھرانوں کو قائم کرنے کے مشن پر کار بند ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری کا یہ ویژن ہے کہ سوسائٹی کو تبدیل کرنے کے لئے گھروں کو تبدیل کرنا ہو گا، والدین کو اپنے بچوں کی تربیت پر سب سے زیادہ فوکس کرنا ہو گا۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین