بجٹ 10 جون کو ہی پیش کیا جائے گا، سیکرٹری خزانہ نے تبدیلی کی خبروں کو مسترد کردیا

قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے کلیدی اہمیت رکھتا ہے

وفاقی سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی پیشکش کی تاریخ میں تبدیلی کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اعلان کیا کہ بجٹ 10 جون 2025 کو ہی پیش کیا جائے گا۔ عید کی تعطیلات اور قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے اجلاس کے شیڈول کے باعث 9 جون کو اکنامک سروے اور این ای سی اجلاس کے انعقاد سے متعلق خدشات سامنے آئے تھے، جس سے بجٹ کی تاریخ میں دو دن کی توسیع کی قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں۔ تاہم، سیکرٹری خزانہ نے واضح کیا کہ این ای سی اجلاس کی تاریخ میں ردوبدل ممکن ہے، لیکن بجٹ کا شیڈول برقرار رہے گا۔ بجٹ کو آئی ایم ایف کی مشاورت سے حتمی شکل دی جا رہی ہے، جو نئے مالی سال کے لیے اہم معاشی اہداف کی عکاسی کرے گا۔

بجٹ کی تاریخ پر قیاس آرائیوں کی تردید

وفاقی سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال نے مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کی پیشکش کی تاریخ میں تبدیلی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ بجٹ 10 جون 2025 کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ 29 مئی 2025 کو ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عید کی تعطیلات یا دیگر شیڈولنگ مسائل کے باوجود بجٹ کی تاریخ میں کوئی ردوبدل نہیں ہوگا۔ یہ اعلان ان خدشات کے تناظر میں آیا کہ عید کے تیسرے دن 9 جون کو قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے اجلاس اور اکنامک سروے کی رہائی بجٹ کے شیڈول کو متاثر کر سکتی ہے۔

عید کی تعطیلات اور شیڈولنگ چیلنجز

ذرائع کے حوالے سے ایسی اطلاعات گردش کر رہی تھیں کہ عید کے موقع پر 7 اور 8 جون کو عمومی تعطیلات ہونے کی وجہ سے 9 جون کو ورکنگ ڈے کا اعلان کرنا پڑے گا۔ اس دن قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس اور اکنامک سروے کی رہائی شیڈول کی گئی ہے، لیکن ایک ہی دن میں دونوں اہم سرگرمیوں کا انعقاد ممکن نہ ہونے کے باعث بجٹ کی پیشکش میں دو دن کی توسیع کی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔ تاہم، سیکرٹری خزانہ نے ان افواہوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے بجٹ کے شیڈول کی تصدیق کی۔

قومی اقتصادی کونسل کا اہم کردار

قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کا اجلاس پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے کلیدی اہمیت رکھتا ہے، جہاں ترقیاتی پروگراموں کو حتمی شکل دی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق، اس اجلاس میں چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ کے علاوہ آزاد کشمیر کے وزیراعظم بھی شریک ہوں گے۔ یہ اجلاس عام طور پر دن بھر جاری رہتا ہے اور اس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے بجٹ اور اہداف پر تفصیلی غور کیا جاتا ہے۔ روایتی طور پر، این ای سی اجلاس اور بجٹ کی پیشکش کے درمیان دو دن کا وقفہ رکھا جاتا ہے، جس نے تاریخ کے ردوبدل کی خبروں کو ہوا دی تھی۔

این ای سی اجلاس کی تاریخ میں لچک

امداد اللہ بوسال نے واضح کیا کہ اگر ضرورت پڑی تو قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کی تاریخ میں ردوبدل کیا جا سکتا ہے، لیکن بجٹ کی پیشکش کا شیڈول ہر حال میں برقرار رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ این ای سی اجلاس کی تیاریاں مکمل ہیں، اور اسے 9 جون سے قبل یا بعد میں منعقد کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے تاکہ بجٹ کی تیاری اور پیشکش میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ یہ لچک وزارت خزانہ کی اسٹریٹجک پلاننگ کی عکاسی کرتی ہے، جو بجٹ کے شیڈول کو ترجیح دے رہی ہے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ مشاورت

سیکرٹری خزانہ نے انکشاف کیا کہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مشاورت سے حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات پاکستان کی معاشی استحکام کی کوششوں کا حصہ ہیں، جن میں مالیاتی خسارے کو کم کرنا، ٹیکس اصلاحات، اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی تخصیص شامل ہے۔ بوسال نے کہا کہ یہ بجٹ ملک کی معاشی ترقی، عوامی فلاح، اور پائیدار ترقی کے اہداف کو مدنظر رکھ کر تیار کیا جا رہا ہے، جو نئے مالی سال کے لیے ایک جامع روڈ میپ فراہم کرے گا۔

بجٹ کی اہمیت اور توقعات

مالی سال 2025-26 کا بجٹ پاکستان کے معاشی منظرنامے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، کیونکہ یہ موجودہ معاشی چیلنجز، جیسے کہ مہنگائی، توانائی بحران، اور عالمی معاشی دباؤ، سے نمٹنے کے لیے حکومتی پالیسیوں کی عکاسی کرے گا۔ ذرائع کے مطابق، بجٹ میں عوامی فلاح کے منصوبوں، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور نجی شعبے کی حوصلہ افزائی پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے اور مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے اقدامات بھی متوقع ہیں۔

سوشل میڈیا پر ردعمل

سیکرٹری خزانہ کے اس اعلان نے سوشل میڈیا، خاص طور پر ایکس پر بحث کو جنم دیا۔ پاکستانی صارفین نے بجٹ کی بروقت پیشکش کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ معاشی منصوبہ بندی کے لیے ضروری ہے۔ ایک صارف نے لکھا، ’’10 جون کی تاریخ برقرار رکھنا حکومت کی پیشہ ورانہ سوچ کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘ تاہم، کچھ صارفین نے این ای سی اجلاس اور اکنامک سروے کے شیڈولنگ پر خدشات کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ تمام تیاریاں بروقت مکمل ہوں گی۔ یہ ردعمل بجٹ کے حوالے سے عوامی دلچسپی کو اجاگر کرتا ہے۔

 بجٹ کی بروقت پیشکش کا عزم

وفاقی سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کی واضح تردید نے بجٹ 2025-26 کی پیشکش کی تاریخ کے حوالے سے تمام قیاس آرائیوں کا خاتمہ کر دیا۔ 10 جون 2025 کو بجٹ کی پیشکش کا فیصلہ حکومت کی معاشی منصوبہ بندی اور عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ تعاون کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کی تاریخ میں ممکنہ ردوبدل سے بجٹ کے شیڈول کو محفوظ رکھا جائے گا، جو ملک کے معاشی استحکام کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ پاکستانی عوام اب اس بجٹ کے منتظر ہیں، جو نئے مالی سال کے لیے معاشی ترقی اور عوامی فلاح کے نئے امکانات کھولے گا۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین