اب بھی لوگ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کرتے ہیں، جسٹن بیبر

پاکستانی بہنیں ثانیہ اور مقدس، جو ’جسٹن بی بیز‘ کے نام سے مشہور ہیں

کینیڈین نژاد امریکی گلوکار جسٹن بیبر کے گانے ’بیبی‘ کی 2015 میں وائرل ویڈیو سے شہرت پانے والی پاکستانی بہنوں ثانیہ اور مقدس، جو ’جسٹن بی بیز‘ کے نام سے مشہور ہیں، نے انکشاف کیا کہ موسیقی کی دنیا میں کامیابی کے باوجود ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔ ’مذاق رات‘ پروگرام میں انہوں نے بتایا کہ ان کا تعلق غریب خاندان سے ہے، اور وہ شادی شدہ ہیں، جہاں ثانیہ کے دو بچے ہیں۔ انہوں نے اپنے والدین کے لیے مزید شہرت کی خواہش ظاہر کی، لیکن شکوہ کیا کہ لوگ ان کے خاندانی پس منظر، تعلیم، اور پیشے کی بنیاد پر طعنے دیتے ہیں۔ مقدس نے کہا کہ انہوں نے اس تفریق کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اور کانوں سے سنا، جو ان کے لیے ایک تکلیف دہ حقیقت ہے

وائرل ویڈیو سے عالمی شہرت تک

پاکستانی بہنیں ثانیہ اور مقدس، جو ’جسٹن بی بیز‘ کے نام سے مشہور ہیں، ایک دہائی قبل 2015 میں جسٹن بیبر کے گانے ’بیبی‘ کی ویڈیو وائرل ہونے سے راتوں رات عالمی شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئیں۔ اس ویڈیو نے انہیں نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں مقبولیت دی، جس کے بعد انہوں نے کوک اسٹوڈیو سمیت متعدد میوزک پلیٹ فارمز پر اپنی گلوکاری کے جوہر دکھائے۔ ایک غریب خاندان سے تعلق رکھنے والی ان بہنوں کی یہ کامیابی ایک متاثر کن داستان ہے، لیکن ان کا سفر اب بھی چیلنجز سے بھرپور ہے۔

مذاق رات میں دلچسپ انکشافات

حال ہی میں دونوں بہنوں نے مزاحیہ پروگرام ’مذاق رات‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی ذاتی زندگی اور پیشہ ورانہ سفر پر کھل کر بات کی۔ پروگرام کے دوران انہوں نے بتایا کہ وہ دونوں شادی شدہ ہیں، اور ان کی شادیاں خاندان کی مرضی سے کئی سال قبل ہوئیں۔ بڑی بہن ثانیہ نے بتایا کہ ان کے دو بچے ہیں، جن میں سب سے بڑا 8 سال کا ہے، جبکہ چھوٹی بہن مقدس نے کہا کہ انہیں ابھی اولاد نہیں۔ ان کی سادگی اور ایمانداری نے ناظرین کے دل جیت لیے، لیکن ان کی کہانی کے کچھ تلخ پہلو بھی سامنے آئے۔

غربت سے شہرت تک کا سفر

ثانیہ اور مقدس نے اپنے پس منظر کے بارے میں بتایا کہ وہ ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہیں، لیکن قسمت اور محنت نے انہیں موسیقی کی دنیا میں ایک مقام عطا کیا۔ انہوں نے خدا کی رحمت کو اپنی کامیابی کا اصل راز قرار دیا۔ دونوں بہنوں نے کہا کہ وہ اپنے والدین کے لیے مزید شہرت حاصل کرنا چاہتی ہیں، جن کی عمر اب کافی ہو چکی ہے۔ وہ اپنے والدین کو اپنی کامیابی کی بلندیوں پر دیکھنا چاہتی ہیں، کیونکہ ان کے خیال میں وقت تیزی سے گزر رہا ہے، اور وہ اس موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتیں۔

موسیقی کی دنیا میں نئے عزائم

دونوں بہنوں نے اپنی پیشہ ورانہ خواہشات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ موسیقی کی دنیا میں مزید نام کمانا چاہتی ہیں۔ ثانیہ اور مقدس نے بتایا کہ وہ اپنی گلوکاری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو پوری دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہتی ہیں تاکہ ان کا خاندان، خاص طور پر ان کے والدین، ان کی کامیابی پر فخر کر سکیں۔ ان کی یہ خواہش نہ صرف ان کے عزائم بلکہ خاندانی اقدار سے گہری وابستگی کو بھی عاجل کرتی ہے۔

امتیازی سلوک کا تلخ تجربہ

پروگرام کے دوران مقدس نے ایک تکلیف دہ حقیقت کا انکشاف کیا کہ موسیقی کی دنیا میں شہرت اور کامیابی کے باوجود، ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لوگ ان کے خاندانی پس منظر، تعلیم، اور پیشے کی بنیاد پر طعنے دیتے ہیں اور انہیں کمتر سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مقدس نے کہا کہ یہ تفریق کوئی خیالی بات نہیں، بلکہ انہوں نے اسے اپنی آنکھوں سے دیکھا اور کانوں سے سنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ ان کے بارے میں غیر ضروری سوالات اٹھاتے ہیں، جو ان کے لیے ایک مستقل چیلنج بنا ہوا ہے۔

خاندانی ذمہ داریوں کا بوجھ

مقدس نے بتایا کہ ثانیہ بڑی بہن ہونے کی وجہ سے گھر کی ذمہ داریاں بھی سنبھالتی ہیں، جو ان کی میچورٹی اور خاندان کے لیے قربانیوں کی عکاسی کرتا ہے۔ دونوں بہنوں نے اپنے گھریلو اور پیشہ ورانہ زندگی کے درمیان توازن کو برقرار رکھنے کی بات کی۔ ثانیہ نے کہا کہ وہ اپنے بچوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کو ترجیح دیتی ہیں، لیکن موسیقی کے لیے ان کی محبت اور جذبہ بدستور ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ یہ ان کے مضبوط کردار اور خاندانی اقدار سے وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔

سماجی رویوں پر سوال

مقدس نے معاشرے کے رویوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ لوگ کامیابی کے باوجود ان کے خاندانی پس منظر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ ان کی تعلیم، پیشہ، اور یہاں تک کہ ان کے رہن سہن کے انداز پر سوالات اٹھاتے ہیں، جو ایک طرح سے امتیازی سلوک کی عکاسی کرتا ہے۔ مقدس نے اسے ایک سماجی چیلنج قرار دیا، جو نہ صرف ان کی ذاتی زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے بلکہ ان کے پیشہ ورانہ اعتماد کو بھی متاثر کرتا ہے۔ ان کا یہ بیان معاشرے میں طبقاتی تفریق کے گہرے مسائل کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

ایکس پر مداحوں کی حمایت

اس انٹرویو کے بعد ایکس پر مداحوں نے ثانیہ اور مقدس کی حمایت میں متعدد پوسٹس کیں۔ ایک صارف نے لکھا، ’’جسٹن بی بیز نے غربت سے شہرت تک کا سفر طے کیا، لیکن معاشرے کا رویہ شرمناک ہے۔‘‘ ایک اور پوسٹ میں کہا گیا، ’’ثانیہ اور مقدس کی محنت اور صلاحیت کو خراج تحسین، ہمیں ان کے پس منظر سے نہیں، ان کے ٹیلنٹ سے جانچنا چاہیے۔‘‘ یہ ردعمل نہ صرف ان کی مقبولیت بلکہ معاشرے میں مثبت تبدیلی کی ضرورت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین