محمد حارث نے بابراعظم کا ٹی20 ریکارڈ اپنے نام کر لیا

حارث نے 46 گیندوں پر ناقابل شکست 107 رنز بنائے

پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد حارث نے 1 جون 2025 کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں بنگلادیش کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے بابر اعظم کا ریکارڈ توڑ دیا۔ حارث نے 46 گیندوں پر ناقابل شکست 107 رنز بنائے، جس میں 8 چوکے اور 7 چھکے شامل تھے، اور 232.60 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ پاکستان کی جانب سے تیز ترین ٹی ٹوئنٹی سنچری بنانے والے دوسرے بلے باز بن گئے۔ انہوں نے صرف 45 گیندوں میں سنچری مکمل کی، جو حسن نواز کے 44 گیندوں کے ریکارڈ سے ایک گیند پیچھے ہے۔ اس سے قبل بابر اعظم کا 2023 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 216.07 اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ بنایا گیا ریکارڈ سب سے نمایاں تھا۔ حارث کی اس دھواں دار اننگز نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے فتح دلائی اور سیریز میں 3-0 سے کلین سوئپ مکمل کیا، جس پر انہیں پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

قذافی اسٹیڈیم میں جادوئی رات

1 جون 2025 کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد حارث نے بنگلادیش کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں تاریخ رقم کی۔ انہوں نے صرف 46 گیندوں پر ناقابل شکست 107 رنز کی دھواں دار اننگز کھیلی، جس نے نہ صرف پاکستان کو شاندار فتح سے ہمکنار کیا بلکہ بابر اعظم کے ایک اہم ٹی ٹوئنٹی ریکارڈ کو بھی توڑ دیا۔ حارث کی یہ اننگز جارحیت، مہارت، اور اعتماد کا شاندار امتزاج تھی، جس نے شائقین کو مسحور کر دیا۔

تیز ترین سنچری کا نیا سنگ میل

محمد حارث نے اپنی سنچری صرف 45 گیندوں میں مکمل کی، جو پاکستان کی جانب سے دوسری تیز ترین ٹی ٹوئنٹی سنچری ہے۔ اس فہرست میں صرف حسن نواز ان سے آگے ہیں، جنہوں نے مارچ 2025 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 44 گیندوں پر سنچری بنائی تھی۔ حارث نے 8 چوکوں اور 7 چھکوں کی مدد سے 232.60 کے غیر معمولی اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ اپنی اننگز کو یادگار بنایا۔ یہ کارکردگی انہیں پاکستان کا پہلا نان اوپنر بلے باز بھی بناتی ہے جس نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سنچری اسکور کی۔

بابر اعظم کا ریکارڈ پیچھے چھوٹا

اس سے قبل، بابر اعظم نے 2023 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 58 گیندوں پر 101 رنز کی اننگز کھیلی تھی، جس کا اسٹرائیک ریٹ 216.07 تھا۔ حارث نے نہ صرف اسے پیچھے چھوڑا بلکہ اپنے 232.60 اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ پاکستانی بلے بازوں میں ٹی ٹوئنٹی سنچری کے ساتھ سب سے زیادہ اسٹرائیک ریٹ کا نیا معیار قائم کیا۔ یہ اننگز حارث کی جارحانہ صلاحیتوں اور بڑے میچوں میں کارکردگی دکھانے کی صلاحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

میچ کی داستان

بنگلادیش نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 196 رنز بنائے، جو ان کا پاکستان کے خلاف سب سے بڑا ٹی ٹوئنٹی ٹوٹل تھا۔ پاکستان کے لیے 197 رنز کا ہدف مشکل دکھائی دیتا تھا، خاص طور پر جب اوپنر صاحبزادہ فرحان پہلے ہی اوور میں صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ لیکن حارث نے سائم ایوب کے ساتھ مل کر 92 رنز کی شاندار شراکت داری قائم کی۔ سائم نے 45 رنز بنائے، جبکہ حارث نے چھکوں اور چوکوں کی برسات کر دی۔ حسن نواز نے بھی 26 رنز کی تیز اننگز کھیلی، لیکن حارث کی سنچری نے میچ کو پاکستان کی جھولی میں ڈال دیا۔

پلیئر آف دی میچ کی چمک

محمد حارث کی اس شاندار کارکردگی نے انہیں پلیئر آف دی میچ کا مستحق بنایا۔ انہوں نے نہ صرف اپنی ٹیم کو 17.2 اوورز میں 7 وکٹوں سے فتح دلائی بلکہ سیریز میں 3-0 سے کلین سوئپ کو یقینی بنایا۔ ان کی اننگز نے نئے کوچ مائیک ہیسن کے جارحانہ بیٹنگ فلسفے کی عکاسی کی، جس میں حارث نے مرکزی کردار ادا کیا۔ اس میچ میں پاکستان نے اپنی نئی ٹیم کے ساتھ مستقبل کے روشن امکانات کا اشارہ دیا۔

نئے دور کا آغاز

یہ سیریز پاکستان کے لیے ایک نئے دور کی علامت تھی، جہاں بابر اعظم، محمد رضوان، اور شاہین شاہ آفریدی جیسے سینیئر کھلاڑیوں کو آرام دیا گیا تاکہ نوجوان ٹیلنٹ کو موقع ملے۔ حارث نے اس موقع کو دونوں ہاتھوں سے تھاما اور ثابت کیا کہ وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 کے لیے پاکستان کے اہم ہتھیار ہو سکتے ہیں۔ ان کی جارحانہ بیٹنگ اور دباؤ میں پرسکون رہنے کی صلاحیت نے انہیں شائقین اور ماہرین میں ایک نئی امید بنا دیا۔

ایکس پر شائقین کا جوش

حارث کی سنچری نے ایکس پر شائقین میں زبردست جوش و خروش پیدا کیا۔ ایک صارف نے لکھا، ’’محمد حارث نے آج ثابت کر دیا کہ وہ پاکستان کا مستقبل ہیں!‘‘ ایک اور پوسٹ میں کہا گیا، ’’45 گیندوں پر سنچری اور 232 کا اسٹرائیک ریٹ، حارث نے بابر کا ریکارڈ توڑ کر دل جیت لیا۔‘‘ شائقین نے انہیں ’’نیا سٹار‘‘ قرار دیتے ہوئے ان کی جارحیت کی تعریف کی، جو پاکستان کی نئی ٹی ٹوئنٹی حکمت عملی کی عکاسی کرتی ہے۔

پاکستانی کرکٹ کی نئی سمت

محمد حارث کی یہ اننگز پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے مستقبل کی ایک جھلک ہے۔ انہوں نے نہ صرف ایک اہم ریکارڈ توڑا بلکہ یہ بھی دکھایا کہ پاکستان کی نئی نسل روایتی انداز سے ہٹ کر جارحانہ کرکٹ کھیلنے کے لیے تیار ہے۔ ان کی سنچری نے بنگلادیش کے خلاف سیریز کو یادگار بنایا اور پاکستانی شائقین کو اگلے ورلڈ کپ کے لیے ایک نیا ہیرو دیا۔ یہ کارنامہ حارث کے کیریئر کا ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔

ایک نئے سٹار کا عروج

محمد حارث کی 45 گیندوں پر بنائی گئی سنچری نہ صرف ایک ذاتی کامیابی تھی بلکہ پاکستانی کرکٹ کے لیے ایک نئے باب کا آغاز بھی تھی۔ انہوں نے بابر اعظم جیسے عظیم بلے باز کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ثابت کیا کہ وہ بڑے مواقع پر بڑی کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ قذافی اسٹیڈیم کے پرجوش ہجوم کے سامنے ان کی یہ اننگز ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ حارث کی جارحیت، اعتماد، اور مہارت نے انہیں پاکستان کا نیا ٹی ٹوئنٹی ہیرو بنا دیا، اور شائقین اب ان سے مزید کارناموں کی توقع رکھتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین