پاکستان کرکٹ بورڈ کا اہم فیصلہ، کئی عہدیداران کو اچانک برطرف کر دیا گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے تمام متاثرہ عہدیداروں کو فوری طور پر اپنے دفاتر خالی کرنے کی ہدایت جاری

3 جون 2025 کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایک غیر معمولی فیصلہ کرتے ہوئے اسلام آباد ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر شکیل شیخ سمیت تمام ریجنل اور زونل کرکٹ ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں کو فوری طور پر فارغ کر دیا۔ مارچ 2023 کے زونل اور ریجنل انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے پی سی بی نے تمام منتخب عہدیداروں کو دفاتر خالی کرنے کا حکم جاری کیا۔ یہ فیصلہ 27 مئی 2025 کے انڈیپنڈنٹ ایڈجوڈیکیٹر کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا۔ ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ عبداللہ خرم نیازی نے نوٹیفکیشن جاری کر کے اسلام آباد کی تمام زونل و ریجنل ایسوسی ایشنز کے امور فوری طور پر معطل کرنے کی ہدایت دی۔ 

انتخابات کی منسوخی

پی سی بی نے مارچ 2023 میں ہونے والے اسلام آباد کی تمام زونل کرکٹ ایسوسی ایشنز کے انتخابات کو غیر قانونی اور غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے منسخ کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی، اسلام آباد ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کا انتخاب بھی کالعدم قرار دیا گیا۔ یہ فیصلہ 27 مئی 2025 کو انڈیپنڈنٹ ایڈجوڈیکیٹر کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا، جس میں انتخابات کے عمل کو غیر شفاف اور متنازع قرار دیا گیا تھا۔ اس اقدام سے پی سی بی نے اپنے عزم کو دہرایا کہ کرکٹ انتظامیہ میں کسی بھی غیر قانونی عمل کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

فوری دستبرداری کا حکم

پاکستان کرکٹ بورڈ نے تمام متاثرہ عہدیداروں کو فوری طور پر اپنے دفاتر خالی کرنے کی ہدایت جاری کی۔ پی سی بی کے نوٹیفکیشن کے مطابق، کسی بھی منتخب عہدیدار کو اب اپنے عہدے پر کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ یہ سخت فیصلہ انتظامی ڈھانچے کو ازسرنو ترتیب دینے اور کرکٹ کے معاملات کو زیادہ منظم اور شفاف بنانے کی کوشش کا حصہ ہے۔ ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ عبداللہ خرم نیازی نے اس فیصلے کی باضابطہ توثیق کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیا۔

زونل و ریجنل امور کی معطلی

پی سی بی نے اسلام آباد کی تمام زونل اور ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشنز کے انتظامی امور کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیا۔ اس ہدایت کا مقصد غیر قانونی طور پر تشکیل پانے والی تنظیمات کے ذریعے کرکٹ کے معاملات چلانے کو روکنا ہے۔ عبداللہ خرم نیازی نے نوٹیفکیشن میں واضح کیا کہ جب تک نئے انتخابات یا انتظامی ڈھانچے کا اعلان نہیں ہوتا، اسلام آباد میں کرکٹ کے تمام معاملات پی سی بی کے براہ راست کنٹرول میں رہیں گے۔ یہ فیصلہ مقامی کرکٹ کی ترقی کو منظم کرنے کے لیے ایک عارضی اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

شکیل شیخ کی برطرفی کی بازگشت

شکیل شیخ، جو طویل عرصے سے اسلام آباد ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر تھے، پر بدعنوانی کے سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔ پی سی بی کی جانب سے ان کی برطرفی کو ایکس پر صارفین نے تاریخی فیصلہ قرار دیا۔ ایک صارف نے لکھا، "شکیل شیخ کا خاتمہ پاکستان کرکٹ کے لیے ایک نئی صبح ہے۔” دوسرے نے کہا، "عبداللہ خرم نیازی نے بدعنوانی کے دروازے بند کر دیے۔” شکیل شیخ پر پی سی بی کی جانب سے پہلے ہی تاحیات پابندی عائد تھی، اور اب ان کا کرکٹ سے ہر تعلق منقطع ہو گیا ہے۔

بدعنوانی کے خلاف جنگ

اس فیصلے کو پی سی بی کی بدعنوانی کے خاتمے اور کرکٹ کے انتظامی ڈھانچے کو صاف کرنے کی مہم کا حصہ سمجھا جا رہا ہے۔ شکیل شیخ سمیت دیگر عہدیداروں پر الزام تھا کہ انہوں نے غیر شفاف انتخابات کے ذریعے عہدوں پر قبضہ کیا اور کرکٹ کے فنڈز کا غلط استعمال کیا۔ ایکس پر صارفین نے پی سی بی کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف اسلام آباد بلکہ پورے پاکستان میں کرکٹ کی ترقی کے لیے مثبت اثرات مرتب کرے گا۔

پی سی بی کی حکمت عملی

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس فیصلے کے ذریعے اپنی حکمت عملی کو واضح کیا کہ وہ کرکٹ کے ڈھانچے کو مضبوط اور شفاف بنانے کے لیے سخت فیصلے کرنے سے گریز نہیں کرے گا۔ عبداللہ خرم نیازی کی قیادت میں ڈومیسٹک کرکٹ ڈیپارٹمنٹ نے اس بات کو یقینی بنایا کہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہو۔ پی سی بی نے اعلان کیا کہ جلد ہی نئے انتخابات یا عبوری انتظامی کمیٹی کے قیام کے بارے میں اعلان کیا جائے گا تاکہ اسلام آباد میں کرکٹ کے معاملات دوبارہ منظم طریقے سے شروع ہوں۔

ایکس پر عوامی ردعمل

ایکس پر اس فیصلے نے زبردست پذیرائی حاصل کی۔ صارفین نے اسے کرکٹ کی صفائی کا ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ ایک پوسٹ میں کہا گیا، "پی سی بی نے شکیل شیخ جیسے کرپٹ عہدیداروں کو نکال کر کرکٹ کے مستقبل کو محفوظ کیا۔” دوسرے صارف نے لکھا، "یہ فیصلہ مقامی کرکٹ کے لیے ایک انقلاب ہے۔” کچھ صارفین نے نئے انتخابات کے جلد انعقاد کا مطالبہ بھی کیا تاکہ کرکٹ کی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔ یہ ردعمل اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ عوام پی سی بی کے اصلاحاتی اقدامات کی حمایت کر رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین