پاکستان کے معروف لیکن متنازع یوٹیوبر رجب بٹ ایک بار پھر اپنی بھانجی آیت زہرا کے عقیقہ کی تقریب میں دولت کی بے جا نمائش کے باعث سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں آ گئے ہیں۔ اس تقریب کی ویڈیوز نے عوام میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی، کیونکہ اسے نہ صرف پیسوں کی بے حرمتی بلکہ معاشرتی ناانصافی کا مظہر بھی قرار دیا جا رہا ہے۔
عقیقہ یا تماشا وائرل ویڈیوز کا طوفان
رجب بٹ کی بھانجی کے عقیقہ کی تقریب کی وائرل ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ رجب، ان کی اہلیہ ایمان، اور دیگر خاندانی افراد ننھی بچی پر نوٹوں کی بارش کر رہے ہیں۔ سب سے زیادہ قابل اعتراض منظر وہ تھا جب زمین پر بکھرے نوٹوں کو پیروں تلے روندا گیا۔ ان مناظر نے سوشل میڈیا پر بحث و مباحثہ چھیڑ دیا، اور صارفین نے اسے ایک مذہبی تقریب کے تقدس کی بے حرمتی قرار دیا۔
سوشل میڈیا پر عوامی غم و غصہ
سوشل میڈیا صارفین نے رجب بٹ کے اس عمل کو کھلے دل سے تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک صارف نے لکھا کہ اگر یہ دولت حلال کی کمائی ہوتی تو اسے اس طرح ضائع نہ کیا جاتا۔ دوسرے صارف نے اس تقریب کو ایک "دکھاوے کا تماشا” قرار دیا، جس کا مقصد صرف دولت کی نمائش ہے۔ عوام نے اسے غریبوں کے لیے توہین آمیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب لاکھوں لوگ بنیادی ضروریات سے محروم ہیں، ایسی بے جا نمود و نمائش معاشرتی خلیج کو مزید گہرا کرتی ہے۔
معاشرتی ناانصافی کا عکاس واقعہ
اس واقعے نے پاکستان میں طبقاتی تقسیم کو ایک بار پھر اجاگر کیا ہے۔ جہاں ایک طرف کروڑوں افراد دو وقت کی روٹی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، وہیں رجب بٹ جیسے افراد کی دولت کی نمائش کو عوام نے غریبوں کے منہ پر طمانچہ قرار دیا۔ سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے سوال اٹھایا کہ کیا اس طرح کی تقریب ایک مذہبی رسم کی روح کے مطابق ہے، یا یہ صرف سماجی دکھاوے کا ذریعہ ہے؟ اس تنقید نے معاشرتی اقدار اور دولت کے استعمال پر ایک نئی بحث کو جنم دیا۔
رجب بٹ کا متنازع ماضی
یہ پہلا موقع نہیں جب رجب بٹ اپنی عیاشی اور دولت کی نمائش کے باعث تنقید کی زد میں آئے ہیں۔ ماضی میں ان کی مہنگی گاڑیوں، پرتعیش گھروں، اور شاپنگ کے وی لاگز نے بھی سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کیا تھا۔ تاہم، اس بار تنقید کی شدت زیادہ ہے، کیونکہ یہ واقعہ ایک مذہبی تقریب سے متعلق ہے، جسے عوام تقدس اور سادگی سے جوڑتے ہیں۔ رجب بٹ کی جانب سے اس تنقید کا کوئی باضابطہ جواب سامنے نہیں آیا، جو صارفین کے غصے کو مزید بھڑکا رہا ہے۔
پنجاب حکومت کی پابندی اور عوامی مطالبہ
پنجاب حکومت نے حال ہی میں تقریبات میں پیسوں کی نچھاور پر پابندی عائد کی ہے، لیکن رجب بٹ کی اس تقریب نے اس پابندی کی خلاف ورزی کو واضح کیا۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ رجب بٹ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، کیونکہ ان کا یہ عمل نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ معاشرتی اقدار کے منافی بھی ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ اگر قانون سب کے لیے برابر ہے تو رجب بٹ کو اس عمل کی سزا ملنی چاہیے۔
معاشرتی اقدار پر سوال
رجب بٹ کی بھانجی کے عقیقہ کی تقریب نے نہ صرف سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان کھڑا کیا بلکہ معاشرتی اقدار اور دولت کے استعمال پر گہرے سوالات اٹھائے ہیں۔ جبکہ کچھ لوگ اسے انفرادی آزادی کا معاملہ سمجھتے ہیں، وہیں عوام کی بہشتریت اسے پیسوں کی بے حرمتی اور غریبوں کی توہین قرار دیتی ہے۔ یہ واقعہ معاشرے کو یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ کیا ہماری ترجیحات دولت کی نمائش ہیں یا سماجی ہم آہنگی اور مذہبی اقدار کا احترام؟ اس تنازع نے رجب بٹ کی عوامی شبیہ کو مزید نقصان پہنچایا ہے اور معاشرے میں ذمہ دارانہ رویوں کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔