بچوں میں دماغی کینسر ایک سنگین اور نایاب مرض ہے، جس کی تشخیص بروقت ہونا انتہائی ضروری ہے۔ اس مرض کی علامات بچے کی عمر، کینسر کی نوعیت، اور دماغ کے متاثرہ حصے پر منحصر ہوتی ہیں۔ والدین کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ ان ابتدائی علامات کو پہچانیں اور فوری طور پر طبی ماہرین سے رجوع کریں تاکہ علاج کے امکانات بڑھائے جا سکیں۔ ذیل میں بچوں میں دماغی کینسر کی اہم علامات کی تفصیل دی گئی ہے جو والدین کے لیے رہنما ثابت ہو سکتی ہیں۔
شدید سر درد صبح کی علامت
دماغی کینسر کی سب سے عام علامت بچوں میں شدید سر درد ہے، جو خاص طور پر صبح کے وقت زیادہ شدت اختیار کرتا ہے۔ یہ درد وقت کے ساتھ بتدریج بڑھتا ہے اور بعض اوقات ناقابل برداشت ہو جاتا ہے۔ اگر آپ کا بچہ غیر معمولی طور پر سر درد کی شکایت کرے، خاص طور پر صبح کے وقت، تو اسے نظر انداز نہ کریں اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
غیر معمولی ہاضمے کی شکایات
بچوں میں دماغی کینسر کی ایک اور نمایاں علامت بغیر کسی واضح وجہ کے متلی اور قے کا ہونا ہے۔ یہ علامات سر درد کے ساتھ یا اس کے بغیر ظاہر ہو سکتی ہیں۔ اگر بچہ بار بار قے کر رہا ہو یا اسے مستقل متلی کی شکایت ہو، تو یہ دماغی کینسر کی طرف اشارہ کر سکتا ہے۔ ایسی صورت میں فوری طبی معائنہ ضروری ہے۔
دھندلاپن اور دہرا دکھائی دینا
دماغی کینسر بچوں کی بینائی پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔ متاثرہ بچوں کو دھندلا دکھائی دینا، دہرا نظر آنا، یا بصارت میں دیگر غیر معمولی تبدیلیاں محسوس ہو سکتی ہیں۔ یہ علامات دماغ کے اس حصے پر رسولی کے دباؤ کی وجہ سے ہوتی ہیں جو بصارت کے لیے ذمہ دار ہوتا ہے۔ والدین کو بچے کی آنکھوں کی صحت پر گہری نظر رکھنی چاہیے۔
توازن اور حرکت میں دشواری
دماغی کینسر کے شکار بچوں کو چلنے یا حرکت کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ وہ لڑکھڑا سکتے ہیں یا اپنا توازن برقرار رکھنے میں ناکام ہو سکتے ہیں۔ یہ علامات دماغ کے اس حصے کو متاثر ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں جو جسم کی حرکات و سکنات کو کنٹرول کرتا ہے۔ ایسی صورت حال میں فوری طور پر نیورولوجسٹ سے رجوع کرنا ضروری ہے۔
جسمانی کمزوری اور دوروں کی علامات
دماغی کینسر بچوں میں جسمانی کمزوری کا باعث بن سکتا ہے، جیسے کہ جسم کے ایک حصے میں کمزوری یا تھکاوٹ کا احساس۔ کچھ بچوں میں دورے (Seizures) پڑنے کی شکایت بھی سامنے آتی ہے، خاص طور پر اگر ان کا کوئی پچھلا ریکارڈ نہ ہو۔ بچے کی رنگت پیلی پڑنا یا غیر معمولی تھکاوٹ بھی اس مرض کی علامت ہو سکتی ہے، جو فوری توجہ مانگتی ہے۔
رویے اور ذہنی تبدیلیاں
دماغی کینسر بچوں کے رویے اور ذہنی حالت پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ والدین کو بچے میں غیر معمولی چڑچڑاپن، توجہ مرکوز کرنے میں دشواری، یا یادداشت کے مسائل جیسے علامات پر نظر رکھنی چاہیے۔ یہ تبدیلیاں دماغی رسولی کی وجہ سے ہو سکتی ہیں جو دماغ کے رویے سے متعلق حصوں کو متاثر کرتی ہیں۔ ایسی علامات کی صورت میں ماہر نفسیات یا نیورولوجسٹ سے مشورہ ضروری ہے۔
چھوٹے بچوں میں سر کا بڑھتا سائز
چھوٹے بچوں میں دماغی کینسر کی ایک خاص علامت سر کے سائز میں غیر معمولی اضافہ ہے۔ چونکہ چھوٹے بچوں کی کھوپڑی کی ہڈیاں ابھی مکمل طور پر جڑی نہیں ہوتیں، اس لیے دماغ میں رسولی سر کے سائز کو بڑھا سکتی ہے۔ اگر والدین کو بچے کے سر کے سائز میں غیر معمولی تبدیلی نظر آئے، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے۔
ہارمونل تبدیلیاں
دماغی کینسر کی وجہ سے بچوں میں ہارمونل تبدیلیاں بھی رونما ہو سکتی ہیں۔ کچھ بچوں میں بلوغت کی علامات وقت سے پہلے ظاہر ہوتی ہیں، جبکہ دیگر میں یہ تاخیر کا شکار ہوتی ہیں۔ یہ تبدیلیاں دماغ کے پٹیوٹری غدود پر رسولی کے دباؤ کی وجہ سے ہوتی ہیں، جو ہارمونز کو کنٹرول کرتا ہے۔ ایسی علامات کی صورت میں اینڈوکرائنولوجسٹ سے مشورہ لینا ضروری ہے۔
بروقت تشخیص کی اہمیت
بچوں میں دماغی کینسر کی ابتدائی علامات کو پہچاننا والدین کے لیے ایک اہم ذمہ داری ہے۔ سر درد، متلی، بصارت کے مسائل، توازن کی کمی، جسمانی کمزوری، رویے کی تبدیلیاں، سر کے سائز میں اضافہ، اور ہارمونل مسائل ایسی علامات ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ بروقت تشخیص اور علاج سے نہ صرف مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ بچے کی زندگی کو بھی بچایا جا سکتا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ ان علامات پر گہری نظر رکھیں اور کسی بھی غیر معمولی صورتحال میں فوری طور پر طبی ماہرین سے رجوع کریں۔