بانی پی ٹی آئی ٹیسٹ نہ کروا کر ٹرائل سے بچنا چاہتے ہیں ،تحریری فیصلہ جاری

بانی پی ٹی آئی کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے مکمل اور منصفانہ مواقع فراہم کیے گئے، لیکن ان کی ضد اور مسلسل انکار کی وجہ سے کوئی نتیجہ حاصل نہ ہو سکا

لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ سے متعلق پراسیکیوشن کی درخواست پر تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے مکمل اور منصفانہ مواقع فراہم کیے گئے، لیکن ان کی ضد اور مسلسل انکار کی وجہ سے کوئی نتیجہ حاصل نہ ہو سکا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ عام حالات میں کسی ملزم کو اس طرح کے ٹیسٹ سے انکار کا موقع نہیں دیا جاتا، لیکن بانی پی ٹی آئی نے نہ صرف پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے سے انکار کیا بلکہ تفتیشی ٹیم سے ملاقات سے بھی گریز کیا۔ عدالت نے اس صورتحال پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ایسی صورت میں تفتیش کو کیسے مکمل کیا جا سکتا ہے؟

جج منظر علی گل کی سربراہی میں جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت کو یہ تاثر ملتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی ان ٹیسٹوں سے انکار کر کے مقدمے کی کارروائی سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عدالت نے واضح کیا کہ ملزم کو ان ٹیسٹوں کے لیے دو مواقع فراہم کیے گئے، لیکن دونوں مرتبہ انہوں نے تعاون سے انکار کیا۔ اس بنیاد پر عدالت نے فیصلہ دیا کہ اب بانی پی ٹی آئی کو تیسرا موقع نہیں دیا جائے گا، کیونکہ عدالت کو اس حوالے سے کوئی مثبت نتیجہ نکلنے کی توقع نہیں ہے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اگرچہ ملزم کے وکیل کی اس دلیل سے اتفاق ہے کہ عدالت کسی کو زبردستی ٹیسٹ کروانے پر مجبور نہیں کر سکتی، لیکن ملزم کا مسلسل انکار تفتیشی عمل میں واضح رکاوٹ کا باعث بن رہا ہے۔ عدالت نے تفتیشی افسران کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملے میں تفتیش کو تکنیکی بنیادوں پر مکمل کریں۔

یہ فیصلہ پراسیکیوشن کی جانب سے دائر درخواست کے جواب میں جاری کیا گیا، جس میں بانی پی ٹی آئی کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرانے کی استدعا کی گئی تھی۔ عدالت کے اس فیصلے سے تفتیش کے عمل میں نئی پیش رفت متوقع ہے، جبکہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے عدم تعاون کی وجہ سے مقدمے کی کارروائی مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین