سبزیاں اور پھل زیادہ کھانے سے نیند بہتر ہونے میں مدد ملتی ہے

سائنسدانوں نے طویل عرصے سے خوراک کے نیند پر اثرات کا مطالعہ کیا ہے

جدید سائنسی تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ ہماری خوراک اور نیند کے درمیان ایک گہرا اور اہم ربط موجود ہے۔ 17 جون 2025 کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور غذا نہ صرف جسمانی صحت کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ یہ نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ فائبر، وٹامنز، اینٹی آکسیڈنٹس، اور دیگر غذائی اجزاء سے مالا مال یہ غذائیں دماغی سکون اور جسم کے آرام کو فروغ دیتی ہیں، جس سے رات کی گہری اور پرسکون نیند ممکن ہوتی ہے۔

 ایک سائنسی تعلق

سائنسدانوں نے طویل عرصے سے خوراک کے نیند پر اثرات کا مطالعہ کیا ہے، اور حالیہ تحقیقات نے اس بات کو تقویت دی ہے کہ قدرتی غذائیں جیسے سبزیاں اور پھل نیند کے چکر کو بہتر بناتی ہیں۔ یہ غذائیں جسم کو ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتی ہیں جو تناؤ کو کم کرتے ہیں، ہارمونز کو متوازن رکھتے ہیں، اور دماغی صحت کو استحکام بخشتے ہیں۔ پاکستان جیسے ملک میں، جہاں نیند کے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں، یہ تحقیق عوام کے لیے ایک اہم پیغام ہے کہ سادہ غذائی تبدیلیوں سے زندگی کا معیار بہتر ہو سکتا ہے۔

 نیند کا قدرتی ہارمون

کچھ پھل، جیسے چیری، کیلے، اور انگور، میلاٹونن سے بھرپور ہوتے ہیں، جو ایک ہارمون ہے جو جسم کے نیند جاگنے کے چکر کو منظم کرتا ہے۔ میلاٹونن دماغ کو رات کے وقت آرام کا سگنل دیتا ہے، جس سے نیند جلد آتی ہے اور گہری ہوتی ہے۔ تحقیق کے مطابق، چیری کا جوس یا خشک انگور کھانے سے میلاٹونن کی سطح بڑھتی ہے، جو بے خوابی کے شکار افراد کے لیے ایک قدرتی علاج ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ پھل نہ صرف مزیدار ہیں بلکہ نیند کے مسائل کا ایک سستا اور موثر حل بھی ہیں۔

میگنیشیئم اور پوٹاشیئم

سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک، بروکلی، اور کالی سبزیاں میگنیشیئم اور پوٹاشیئم سے بھرپور ہوتی ہیں، جو عضلات اور اعصاب کو پرسکون رکھتے ہیں۔ میگنیشیئم دماغ میں تناؤ کے ہارمون کورٹیسول کو کم کرتا ہے، جبکہ پوٹاشیئم جسم کے پٹھوں کو رات کے وقت آرام دیتا ہے، جس سے رات کو اچانک جاگنے یا پٹھوں کے کھچاؤ کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ یہ غذائی اجزاء رات کی گہری نیند کو یقینی بناتے ہیں اور صبح تازگی کا احساس دلاتے ہیں۔

بلڈ شوگر کا توازن

پھلوں اور سبزیوں میں موجود فائبر نہ صرف ہاضمے کے لیے مفید ہے بلکہ یہ نیند کے دوران بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھتا ہے۔ غیر متوازن شوگر لیول رات کو بار بار جاگنے کا سبب بن سکتا ہے، لیکن فائبر سے بھرپور غذائیں جیسے سیب، ناشپاتی، اور گاجر اس خطرے کو کم کرتی ہیں۔ فائبر آہستہ آہستہ توانائی فراہم کرتا ہے، جس سے جسم رات بھر ایک مستقل حالت میں رہتا ہے۔ یہ خصوصیت ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی نیند کے مسائل کو حل کرنے میں مددگار ہے۔

اینٹی آکسیڈنٹس

پھلوں اور سبزیوں میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس، جیسے وٹامن سی (سنترے، سٹرابیری) اور وٹامن ای (بادام، پالک)، جسم میں آکسیڈیٹو تناؤ کو کم کرتے ہیں۔ یہ تناؤ دماغی صحت اور نیند کے ہارمونز کے توازن کو متاثر کر سکتا ہے۔ اینٹی آکسیڈنٹس دماغ کے خلیات کو نقصان سے بچاتے ہیں اور نیند کے معیار کو بہتر بناتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق، اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور غذا کھانے والے افراد گہری اور لمبی نیند سے لطف اندوز ہوتے ہیں، جو ان کی مجموعی صحت کو بہتر بناتی ہے۔

نیند کے مسائل

پاکستان میں نیند کے مسائل تیزی سے بڑھ رہے ہیں، جن کی وجوہات میں تناؤ، ناقص خوراک، اور غیر صحت مند طرز زندگی شامل ہیں۔ ماہرین کے مطابق، پاکستانی غذا میں سبزیوں اور پھلوں کی کمی نیند کے مسائل کو بڑھاوا دیتی ہے۔ زیادہ تر لوگ تلی ہوئی غذائیں اور پروسیسڈ فوڈز پر انحصار کرتے ہیں، جو نیند کے ہارمونز کو متاثر کرتی ہیں۔ اس تحقیق سے پاکستانی عوام کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ مقامی پھل جیسے آم، کیلے، اور سبزیاں جیسے پالک کو اپنی غذا کا حصہ بنانا معیاری نیند کے حصول میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

 غذا میں تبدیلی

ماہرین صحت تجویز کرتے ہیں کہ روزانہ کم از کم 5 سے 7 سرونگ پھل اور سبزیاں کھائی جائیں۔ رات کے کھانے میں ہلکی اور فائبر سے بھرپور سبزیوں جیسے کھیرا، گاجر، یا پالک کا سلاد شامل کیا جا سکتا ہے۔ شام کے ناشتے میں چیری، کیلا، یا ایک گلاس سنترے کا جوس میلاٹونن کی سطح بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔ تلی ہوئی غذاؤں اور کیفین سے پرہیز کرنا بھی نیند کے معیار کو بہتر بناتا ہے۔ یہ سادہ تبدیلیاں نہ صرف نیند بلکہ مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہیں۔

سائنسی تحقیق

عالمی سطح پر، نیند کے مسائل ایک بڑھتا ہوا چیلنج ہیں، اور یہ تحقیق اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ غذائی عادات اس کا ایک سستا اور قابل عمل حل ہو سکتی ہیں۔ جرنل آف کلینیکل نیند میڈیسن میں شائع ایک مطالعے کے مطابق، پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور غذا کھانے والے افراد میں بے خوابی کی شکایت 30 فیصد کم ہوتی ہے۔ یہ نتائج پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے لیے بھی اہم ہیں، جہاں صحت کے وسائل محدود ہیں۔ سبزیوں اور پھلوں کی دستیابی اسے ایک قابل رسائی حل بناتی ہے۔

معاشرتی آگاہی کی ضرورت

پاکستان میں نیند کے مسائل اور خوراک کے تعلق کے بارے میں آگاہی کی کمی ہے۔ اسکولوں، دفاتر، اور میڈیا کے ذریعے عوام کو پھلوں اور سبزیوں کے فوائد سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ مقامی بازاروں میں سستے اور تازہ پھل جیسے سیب، کیلے، اور موسم کے مطابق سبزیاں ہر گھر کی دسترس میں ہیں۔ صحت کے اداروں اور این جی اوز کو مہمات کے ذریعے اس پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے کہ سادہ غذائی عادات سے نیند اور صحت دونوں بہتر ہو سکتی ہیں۔

صحت مند غذا، پرسکون نیند

پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور غذا معیاری نیند کے حصول کا ایک قدرتی اور سائنسی طور پر ثابت شدہ طریقہ ہے۔ میلاٹونن، میگنیشیئم، فائبر، اور اینٹی آکسیڈنٹس جیسے اجزاء دماغی سکون اور جسم کے آرام کو یقینی بناتے ہیں۔ پاکستان جیسے ملک میں، جہاں نیند کے مسائل بڑھ رہے ہیں، یہ تحقیق ایک اہم رہنما ہے۔ سادہ غذائی تبدیلیاں جیسے رات کے کھانے میں سبزیوں کا اضافہ یا پھلوں کا استعمال نہ صرف نیند بلکہ زندگی کے معیار کو بہتر بنا سکتا ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم اپنی پلیٹ کو رنگین بنائیں اور گہری نیند کے خواب کو حقیقت میں بدلیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین