کراچی :پاکستان کی نامور سینئر اداکارہ فضیلہ قاضی نے نوجوان شادی شدہ جوڑوں کو شادی کو خوشگوار اور پائیدار بنانے کیلئے قیمتی مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک دوسرے کو سمجھنے کیلئے اسپیس دینا اور رشتے میں لچک پیدا کرنا نہایت ضروری ہے۔
گنجائش پیدا کریں
فضیلہ قاضی حال ہی میں ایک مارننگ شو میں شریک ہوئیں جہاں انہوں نے ازدواجی زندگی، خاندانی نظام اور ذاتی تجربات پر تفصیل سے بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ میاں بیوی مختلف پس منظر، ماحول اور سوچ سے آتے ہیں، اس لیے ایک کامیاب ازدواجی زندگی کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ایک دوسرے کو سمجھنے اور قبول کرنے کی گنجائش پیدا کریں۔
صبرو برداشت
شادی ایسا بندھن ہے جس میں صرف محبت کافی نہیں بلکہ صبر، برداشت، لچک اور ایک دوسرے کیلئے جگہ بنانا بھی ضروری ہوتا ہے۔ اداکارہ نے مزید کہا کہ جو جوڑے اپنی شادی کو کامیاب بنانا چاہتے ہیں انہیں ضد اور انا کے رویے سے گریز کرتے ہوئے ایک دوسرے کو وقت اور اسپیس دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات اختلافات کے باوجود خاموشی اور تحمل سے معاملہ سنبھالا جا سکتا ہے، اور یہ رویہ ہی رشتہ محفوظ رکھنے میں مددگار ہوتا ہے۔
لچکدار رویہ
فضیلہ قاضی نے مشورہ دیا کہ نوجوان شادی شدہ جوڑے اپنی زندگی میں لچکدار رویہ اپنائیں، کیونکہ سختی اور انا رشتے کو کمزور کر دیتی ہے۔ انہوں نے اپنی ازدواجی زندگی کے تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے خود بھی اپنی شادی کو بہتر بنانے کیلئے لچک اور سمجھوتے کو اہمیت دی ہے۔
معاشی استحکام
شو کے دوران فضیلہ قاضی کے شوہر، اداکار قیصر خان زمانی بھی موجود تھے۔ انہوں نے بھی اپنی اہلیہ کی بات سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ گھر بھی ایک ریاست کی طرح ہوتا ہے، جس میں معاشی استحکام بہت اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرد کو چاہیے کہ وہ معاشی طور پر خود کو مستحکم کرے تاکہ گھر کے معاملات بہتر طریقے سے چل سکیں۔
قیصر خان نے کہا کہ گھر میں سکون تب ہی ممکن ہے جب معاشی اور جذباتی توازن برقرار رکھا جائے۔ اگر مرد خود کو ذمہ دار سمجھے اور بیوی کو عزت دے، تو رشتہ مزید مضبوط ہوتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو نصیحت کی کہ وہ شادی کو ذمہ داری سمجھ کر نبھائیں، اور ایک دوسرے کے جذبات کا احترام کریں۔
اس جوڑی کی گفتگو نے پروگرام دیکھنے والے ناظرین پر گہرا اثر چھوڑا اور سوشل میڈیا پر بھی ان کے خیالات کو سراہا جا رہا ہے۔ فضیلہ قاضی اور قیصر خان زمانی کی شادی شدہ زندگی شوبز انڈسٹری میں ایک مثالی رشتہ تصور کی جاتی ہے اور ان کے تجربات نوجوان نسل کیلئے ایک رہنمائی کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔