ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی فوج سے خواجہ سرا اہلکاروں کو نکالنے کا فیصلہ

نیویارک :نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر خواجہ سرا اہلکاروں کو امریکی فوج سے نکالنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ برطانوی اخبار دی سنڈے ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایگزیکٹو آرڈر تیار کر رہے ہیں جس کے ذریعے ٹرانس جینڈر اہلکاروں کو طبی وجوہات کی بنیاد پر فورسز سے نکال دیا جائے گا۔ اس حکم کے تحت انہیں فوج میں بھرتی کے لیے نااہل بھی قرار دیا جائے گا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ اقدام ڈونلڈ ٹرمپ کے سابقہ فیصلے کی یاد تازہ کرے گا، جب ان کے دور حکومت میں امریکی فوج میں خواجہ سرا افراد کی بھرتی پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ تاہم، ان کے بعد صدر بننے والے جو بائیڈن نے یہ پابندی ختم کرکے ٹرانس جینڈر افراد کو دوبارہ مسلح افواج میں خدمات انجام دینے کی اجازت دی تھی۔
نئی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس بار ڈونلڈ ٹرمپ صرف بھرتی پر پابندی نہیں لگائیں گے بلکہ پہلے سے موجود ٹرانس جینڈر اہلکاروں کو بھی برطرف کریں گے۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ وہ 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے فوراً بعد اس ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے۔
واضح رہے کہ ایک حالیہ سروے میں امریکی فوج کے 2 ہزار سے زائد اہلکاروں میں جینڈر ڈسفوریا (جنس کی شناخت سے متعلق مسائل) کی تشخیص ہوئی تھی، جبکہ کچھ اہلکاروں کی جنس ان کی پیدائش کے وقت کی شناخت سے مختلف پائی گئی تھی۔
خیال رہے کہ اس وقت امریکی فوج میں تقریباً 15 ہزار ٹرانس جینڈر اہلکار خدمات انجام دے رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین