اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت کو گورنر راج جیسے سخت اقدام پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت گورنر راج لگانے کا شوق نہیں رکھتی، لیکن حالات ہمیں یہ فیصلہ کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ یہ اقدام ہماری سیاسی پالیسی کے خلاف ہے، لیکن یہ آخری وارننگ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کے وارنٹ جاری ہو چکے ہیں، اور حکومت اس بات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے کہ کون سا اشتہاری کہاں چھپا ہوا ہے۔
طلال چوہدری نے یاد دلایا کہ 26 ویں آئینی ترمیم پر اُن اتحادیوں کو بھی مذاکرات کی میز پر لایا گیا تھا جو پہلے تعاون نہیں کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت مذاکرات کو ہماری کمزوری سمجھ رہی ہے، حالانکہ مسائل پر بات چیت کی گنجائش موجود ہے، لیکن کسی کو این آر او نہیں دیا جائے گا۔
انہوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں ناکام رہی ہے۔طلال چوہدری نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تجاویز اور نشاندہی اہمیت رکھتی ہیں اور انہیں غور سے سنا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے بار بار اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کرنے کے بعد سے خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ کی باتیں زیر بحث ہیں۔ تاہم اس حوالے سے تاحال کوئی حتمی اعلان سامنے نہیں آیا۔