اسلام آباد: ڈی چوک احتجاج کے بعد تحریک انصاف کے اندر اختلافات مزید بڑھ گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق پارٹی رہنماؤں نے مرکزی قیادت کے خلاف شکایات پر مبنی وائٹ پیپر تیار کر کے عمران خان کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پارٹی رہنماؤں نے بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ اور دیگر قیادت پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نام ایف آئی آر میں شامل ہیں، لیکن بیرسٹر گوہر ہر بار بچ نکلتے ہیں۔حلیم عادل شیخ نے کور کمیٹی کے اجلاس میں سوال اٹھایا کہ ہمیں بتایا جائے کہ بیرسٹر گوہر کو تحفظ کون دیتا ہے؟ ہم پر مقدمے درج ہو رہے ہیں جبکہ مرکزی قیادت محفوظ ہے اور کارکنان ہی مشکلات کا شکار ہو رہے ہیں۔
شعیب شاہین نے طنزیہ جواب دیا کہ ہمیں بھی بتائیں کہ وہ کہاں سے تحفظ حاصل کرتے ہیں تاکہ ہم بھی وہاں سے مدد لے سکیں۔کور کمیٹی کے اراکین نے مرکزی قیادت کو پیدا ہونے والے مسائل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر گوہر نہ تو میدان میں نظر آئے اور نہ ہی قیادت کا کردار ادا کیا۔
علی محمد خان کی ایک آڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ مرکزی قیادت مذاکرات میں مصروف تھی۔ لیکن اگر مذاکرات ہو رہے تھے تو باقی رہنماؤں کو اس کی اطلاع کیوں نہیں دی گئی؟