نئی دہلی:سابق بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ نے ایک بار پھر کھیل میں سیاست کو شامل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے موجودہ حالات ان کی ٹیم کے لیے موزوں نہیں۔
ایک انٹرویو کے دوران ہربھجن سنگھ نے کہا کہ اگر پاکستان بھارت نہیں آنا چاہتا تو نہ آئے، اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر موجودہ بھارتی کرکٹرز سے اس بارے میں پوچھا جائے تو ان کی بھی یہی رائے ہوگی۔
ہربھجن سنگھ نے ماضی میں سری لنکن ٹیم پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان میں حالات بہتر ہوتے تو شاید صورتحال مختلف ہوتی۔
تاہم، دوسری طرف بھارت خود داخلی مسائل کا شکار ہے۔ ریاستوں منی پور اور میزورام میں علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں، جبکہ مندر مسجد تنازع کے باعث سنبھل میں ہونے والے فسادات میں 6 سے زائد مسلمان شہید ہوچکے ہیں۔ لیکن بھارتی کرکٹرز ان مسائل پر خاموش ہیں۔
ہربھجن سنگھ نے پاکستان میں اپنے دورے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہاں ہمیں بہترین میزبانی ملی تھی۔ بازاروں میں ہم سے کھانے کے پیسے نہیں لیے جاتے تھے اور لوگ ہمیں تحفے دیتے تھے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان کے شائقین بھارتی سپر اسٹارز جیسے ویرات کوہلی کو دیکھنے سے محروم ہیں، اور یہ ایک افسوسناک بات ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں بھارت اپنی ٹیم کو پاکستان نہیں بھیج سکتا۔
چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ہربھجن نے کہا کہ پاکستان کو اس مسئلے کو نہ الجھانا چاہیے۔ ان کے مطابق ضد پر قائم رہ کر ٹورنامنٹ نہیں روکا جاسکتا، اور کئی دیگر ممالک اس ایونٹ کی میزبانی کے خواہش مند ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پر اختلافات برقرار ہیں۔ پاکستان نے بھارت کو شراکت داری یا ہائبرڈ ماڈل کی پیشکش کی، لیکن بھارت نے اس پر اعتراض کیا ہے۔
پاکستان کا مؤقف ہے کہ وہ 2031 تک تمام آئی سی سی ایونٹس کے لیے ہائبرڈ ماڈل چاہتا ہے، کیونکہ پاکستان کو بھی حکومت سے بھارت جانے کی اجازت درکار ہوتی ہے۔ لیکن بھارتی کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی نے اس معاملے پر کوئی یقین دہانی نہیں کروائی ہے۔