انٹرنیٹ کی رفتار کا مسئلہ آئندہ تین ماہ میں حل ہونے کی امید ظاہر کی گئی ہے۔
چیئرمین پاشا سجاد سید نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اگر واٹس ایپ پر پیغام پہنچ رہا ہے لیکن تصاویر نہیں جا رہیں، تو ممکن ہے کہ مانیٹرنگ کا عمل جاری ہو۔
ملک میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری کے باعث معیشت اور مجموعی قومی پیداوار پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، جس سے اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہر ملک میں نگرانی اور فائروال کا نظام موجود ہوتا ہے، لیکن شاید طریقہ کار میں کچھ خامیاں ہیں۔ انہوں نے مثال دی کہ امریکہ میں نامناسب مواد کی شیئرنگ پر سیکیورٹی فورسز 10 منٹ میں کارروائی کر لیتی ہیں۔
چیئرمین پاشا نے مزید کہا کہ فکسڈ لائن انٹرنیٹ میں مسائل نہیں ہیں، لیکن پارٹ ٹائم آئی ٹی ورکرز کو فکسڈ لائن سہولت کی عدم دستیابی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ فل ٹائم ورکرز کو اس طرح کی پریشانی نہیں۔