بنگلا دیش کا سرحد پر جدید ڈرونز کی تعیناتی، بھارت ہائی الرٹ

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ ان ڈرونز کی تعیناتی سے بھارت کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے

بنگلا دیش اور بھارت کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں۔ بھارتی میڈیا کی جانب سے بنگلا دیش میں ہندوؤں پر مظالم کے دعووں نے بنگلا دیش میں بھارت مخالف جذبات کو مزید بھڑکا دیا ہے۔ عبوری بنگلا دیشی حکومت نے کہا ہے کہ بھارت عالمی سطح پر یہ تاثر دے رہا ہے کہ بنگلا دیش مذہبی بنیادوں پر شدت پسندی کی طرف جا رہا ہے۔

بنگلا دیشی فوج نے بھارت سے ملحق سرحد پر ترکیہ سے خریدے گئے جدید "بیریکٹر ٹی بی ٹو” ڈرون تعینات کیے ہیں۔ یہ ڈرون چھوٹے پیمانے کے حملوں کے لیے موثر سمجھے جاتے ہیں۔ اس کے جواب میں بھارتی فوج نے سرحد پر ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے اور نگرانی میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ ان ڈرونز کی تعیناتی سے بھارت کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ بھارتی خفیہ اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے اختتام کے بعد سرحدی علاقوں میں مشکوک سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔

بنگلا دیشی بارڈر سیکیورٹی فورس نے واضح کیا ہے کہ یہ ڈرون صرف دفاعی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہے ہیں اور بھارت کی طرف سے دی جانے والی شکایات بے بنیاد ہیں۔ بنگلا دیشی حکام نے کہا ہے کہ بھارت خود سرحدی نگرانی اور خفیہ سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے، جس کے باعث ان اقدامات کی ضرورت پڑی۔

مودی حکومت کا دعویٰ ہے کہ بنگلا دیش میں موجود سیاسی عدم استحکام سے شدت پسند عناصر فائدہ اٹھا کر بھارت میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شیخ حسینہ واجد کے دورِ حکومت میں قابو میں رہنے والے شدت پسند اب بے قابو ہو چکے ہیں اور ملک کو شدت پسند مسلم ریاست میں بدلنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین